برطانیہ میں2 لاکھ 10ہزارسے زیادہ بچے بے گھری کاشکار ہیں،رپورٹ

August 26, 2019

لندن( پی اے )ایک رپورٹ میں بتایاگیاہے کہبرطانیہ میں 2لاکھ 10ہزارسے زیادہ بچے بے گھری کاشکارہیں جن میں بعض کوشپنگ کنٹینرز میں عارضی طور پر رہائش فراہم کی گئی ہے۔ انگلینڈ کے چلڈرن کمشنر کا کہنا ہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 24 ہزار بچے بے گھر ہیں جبکہ 90 ہزار صوفوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اپنی رپورٹ میں انھوں نے کہا ہے کہ فیملیز شپنگ کنٹینرز کو رہائش کے قابل بنا کر اور آفس بلاکس میں رکھا گیا ہے اور پوری پوری فیملیز چھوٹی سی جگہ پر رہنے پر مجبور ہیں، کونلسز نے فنڈنگ میں 159 ملین پونڈ کی کمی کو اس کا بڑا سبب قرار دیا ہے۔ کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسے نامناسب رہائش فراہم کی گئی ہے تو وہ نظر ثانی کی درخواست کرسکتا ہے۔بلیک ہائوسز کے زیر عنوان رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ عارضی رہائش فراہم کرنے کیلئے شپنگ کنٹینرز استعمال کئے جارہے ہیں ،ان میں جگہ بہت تنگ اور شدید گرمی ہوتی ہے ۔چلڈرنز کمشنر این لانگ فیلڈ نے بے گھری کے شکار بچوں کامعائنہ کرنے کے بعد کہاہے کہ نئی صورت حال کے بارے میں معلوم کرکے اور سن کر افسوس اور تعجب ہوا کہ کونلسز اس مسئلے کو حل کرنے سے پیٹھ پھیر رہی ہیں۔آفس بلاک کو رہائش کیلئے تبدیل کیاگیاہے جس میں ایک پارکنگ کی جگہ کے رقبے پر پوری فیملی ایک کمرے میں رکھی گئ ہے ،شپنگ کنٹینرز کو رہائش کے قابل بنا کر فیملی کو رکھا گیاہے جو گرمی میں بہت زیادہ گرم اور سردیوں میں سرد ہوجاتے ہیں،رپورٹ میں یہ نہیں بتایاگیاہے کہ یہ کنٹینرز کہاںاستعمال کئے جارہے ہیں تاہم اس بات کی اطلاعات ہیں کہ انھیں برسٹل،کارڈف اور ویسٹ لندن میں رہائش کیلئے تبدیل کیا گیا ہے۔