ڈینگی کنٹرول میں ناکامی، ڈپٹی کمشنر لاہور عہدے سے برطرف

September 21, 2019

ڈینگی کےکنٹرول میں ناکامی پرڈپٹی کمشنرلاہورصالحہ سعید کو عہدے سے ہٹادیا گیا، ایوان وزیر اعلیٰ نے ڈی سی لاہور کو عہدے سے ہٹانے کی تصدیق کردی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اصغر کو ڈپٹی کمشنر لاہور کا اضافی چارج دے دیا گیا جبکہ ڈی سی لاہور کو نئی تعیناتی کے لیے محکمہ سروسز میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے چند روز قبل ڈینگی کنٹرول میں ناکامی پر وارننگ دی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ انسداد ڈینگی مہم میں غفلت ہرگز برداشت نہیں کروں گا، عوام ڈینگی کا شکار ہوں اور افسر دفاتر میں بیٹھے رہیں، یہ روش نہیں چلے گی، افسروں کو فیلڈ میں نکل کر ڈلیور کرنا ہوگا۔

عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت نہ کرنے والا افسر عہدے پر نہیں رہے گا، میں اللّٰہ تعالیٰ اور صوبے کے عوام کو جوابدہ ہوں، عوامی فلاح کے کاموں میں کوتاہی پر اب ایکشن ہوگا، کسی سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

لاہورسمیت پنجاب بھرمیں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 242 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوگئی، جبکہ اٹک کا رہائشی ڈینگی کاایک اورمریض راولپنڈی کےاسپتال میں دم توڑ گیا، جس کے بعد صوبےمیں ڈینگی سے ہلاکتوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبےمیں ڈینگی کے مصدقہ مریضوں میں اضافے کا سلسلہ بدستورجاری ہے، راولپنڈی اوراسلام آباد کے بعدچکوال میں بھی ڈینگی کےمریض بڑھنے لگے،گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں 109، اسلام آباد میں 101اور لاہور میں مزید 6 افراد ڈینگی بخار میں مبتلا ہوگئے۔

راولپنڈی میں ڈینگی کےمصدقہ مریضوں کی تعداد دو ہزار 70، اسلام آباد میں ایک ہزار 580 ، لاہور میں 60 اور چکوال میں 27 ہوگئی، پنجاب میں ڈینگی مریضوں کی مجموعی تعداد 2286 اور ملک بھرمیں 3 ہزار 917 تک پہنچ گئی ہے۔

ڈینگی سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات

ڈینگی کا مچھر خاص طور پر صبح اور شام کے وقت کاٹتا ہے۔ صبح اور شام میں اپنا جسم ڈھانپنے، پانی کا صحیح نکاس اس مچھر کو بیماری پھیلانے اور افزائش نسل سے روکنے میں خاصا مددگار ثابت ہوتا ہے۔ حفاظتی اقدامات ہی اس وائرس سے بچاؤکا ذریعہ ہے۔

ڈینگی بخار ایک موذی مرض ہے تاہم کہاوت ’’احتیاط علاج سے بہتر ہے‘‘ کے مصداق احتیاط کرکے اس سے مرض سے بچا جاسکتا ہے۔