زرداری کی اسپتال منتقلی کی درخواست مسترد

October 15, 2019

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ عدالتی دائر اختیار نہیں، اس پر متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے۔

اس سے قبل گزشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کے لیے دائر درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

پیر کو دورانِ سماعت سابق صدر کے وکیل لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ آصف زرداری کی جان کو خطرہ ہے، جیل میں طبی سہولتیں ملنا آصف زرداری کا حق ہے، زرداری اس حکومت سے کچھ بھی نہیں لینا چاہتے لیکن جو قانونی حق ہے وہ انہیں دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ضیاء الحق سے بھی معافی نہیں مانگی تھی، عدالتی ریلیف ہمارا حق ہے، زرداری صاحب کو دل کی تکلیف ہوئی تو یہ لوگ اسپتال نہیں پہنچا سکیں گے، اڈیالہ جیل سے اسپتال تک پہنچنے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ نے طبی سہولتوں کے لیے زرداری کو پمز منتقل کرنے کا کہا، یہ لوگ ایک دن پمز لے کر گئے اور دوسرے دن واپس جیل لے گئے، جب تک زرداری جیل میں ہیں ذاتی اٹینڈینٹ ساتھ رکھنے کی اجازت بھی دیں، ہمارے لوگ جیل کے باہر اپنا خیمہ لگا لیں گے، صرف صبح اور شام اندر جا کر انہیں چیک کریں گے۔

یہ بھی پڑھیئے: ’دل کا مریض ہوں، کچھ ہوا تو یہ اسپتال نہیں پہنچا سکتے‘

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے ملزم آصف علی زرداری کو بیماری کے باعث اڈیالہ جیل سے پمز منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

عدالت نے اپنا محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سناتے ہوئے سابق صدر کی جیل سے اسپتال منتقلی کی درخواست مسترد کر دی۔