بلوچستان کی روایتی ’پتھر کی روٹی‘

October 28, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

بلوچستان کی روایتی ’پتھر کی روٹی‘

بلوچستان کی مشہور اور روایتی ’پتھر کی روٹی‘ کو ’کاک‘ کے نام سے جانا جاتا ہے جسے مقامی لوگ گوشت کے ساتھ کھانا پسند کرتے ہیں، اس کی تیاری بھی انوکھے طریقے سے ہوتی ہے۔

جس طرح پاکستان کو دُنیا بھر میں مختلف ثقافتوں، روایتی پکوانوں اور زبانوں کی بنیاد پر جانا جاتا ہے، اسی طرح پاکستان کے صوبے بلوچستان کو ثقافت، دلکش قُدرتی مناظر اور روایتی کھانوں کی وجہ سے ملک بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔

لوگ جوق در جوق حسین مناظر دیکھنے کے لیے بلوچستان کا رُخ کرتے ہیں اور بڑے لُطف اندوز ہوکر وہاں کے مزیدار اور لذیذ پکوان کا بھی مزہ لیتے ہیں، ایسے ہی روایتی کھانوں میں سے ایک ’پتھر کی روٹی‘ بھی ہے جسے بلوچستان کے لوگ ’کاک‘ کہتے ہیں۔

اِس روٹی کو ایک خاص طریقے سے تیار کیا جاتا ہے۔ بلوچستان کے مقامی لوگ اِس روٹی کو گوشت کے ساتھ کھانا پسند کرتے ہیں، پتھر کی روٹی کی تیاری انوکھے طریقے سے ہوتی ہے، ایک روٹی کو تیار کرنے کے لیے آٹے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اِس خاص روٹی کو پکانے کے لیے پتھر بُنیادی جزو ہے۔

اِس روٹی کو تیار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جیسے عام روٹی کے لیے آٹا گُوندھا جاتا ہے، بالکل اسی طرح اِس کا بھی آٹا گُوندھا جاتا ہے۔ پھر ایک درمیانے سائز کا صاف پتھر لے کر اُس کو گرم کیا جاتا ہےاس کے بعد پتھر کو پتوں سے صاف کر کے آٹے کا پیڑہ پتھر کے اُوپر لپیٹ دیا جاتا ہے ۔اس تمام عمل میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ پتھر زیادہ گرم نہ ہو ورنہ آٹا جل جائے گا،

اِس عمل کے بعد آٹے والے پتھر کو آگ کے پاس رکھے گرم پتھر پر رکھا جاتا ہے اور پھر تھوڑ ی تھوڑی دیر کے بعد اُس آٹے والے پتھر کو گُھمایا جاتا ہے تاکہ روٹی ہر طرف سے اچھی طرح سے پک جائے، جب یہ پتھر کی روٹی پک جاتی ہے تو اِسے گرم گرم گوشت کے ساتھ کھایا جاتا ہے، زیادہ تر لوگ اِس روٹی کو دم پخت اور سجی کے ساتھ کھاتے ہیں۔