اینیمیا کی دوا ایجاد کرنے پر پاکستانی کمپنی کےلیے عالمی ایوارڈ

December 06, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

اینیمیا کی دوا ایجاد کرنے پر پاکستانی کمپنی کےلیے عالمی ایوارڈ

بچوں اور عورتوں میں خون کی کمی دور کرنے کی زود اثر دوا ایجاد کرنے پر پاکستانی دوا ساز کمپنی کو عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ پاکستان میں پچاس فیصد سے زائد خواتین اور بچے فولاد کی کمی کے نتیجے میں اینیمیا یا خون کی کمی کا شکار ہیں۔

بچوں میں خون کی کمی کے نتیجے میں انکی ذہنی اور جسمانی نشونما متاثر ہوتی ہے جبکہ خواتین میں حمل کے دوران اور بچے کی پیدائش کے وقت خون کی کمی کے نتیجے میں ہزاروں مائیں اور بچے ہر سال موت کو منہ میں چلے جاتے ہیں۔

مقامی دواساز کمپنی فارم ایوو کی تیار کردہ دوا فرفر کو فرینکفرٹ جرمنی میں منعقدہ چھٹی سالانہ عالمی سی پی ایچ آئی نمائش میں میں پوری دنیا کی کمپنیوں کے مقابلے میں بزنس ڈیولپمنٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں جمعے کے روز کراچی میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دواساز کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں پچاس فیصد سے زائد بچے اور خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ان کو خوراک کے ذریعے فولاد کا نہ ملنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں میں خون کی کمی کی ادویات گزشتہ کئی دہائیوں سے استعمال ہورہی ہیں لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر انجکشن اور گولیوں کی صورت میں دی جانے والی یہ ادویات اب تک بے اثر ثابت ہو رہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی کے ماہرین نے کئی سال کی محنت کے بعد ایسا پاؤڈر سپلیمنٹ تیار کیا ہے جو کہ منہ میں ڈالتے ہی تحلیل ہوجاتا ہے، جو خوش ذائقہ اور اپنی اثرپذیری کی وجہ سے جلد ہی جزو بدن بن جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنی دوا کو بین الاقوامی نمائش میں ایوارڈ کے لیے بھیجا تو اسے پاکستان میں بچوں اور خواتین میں خون کی کمی دور کرنے کے لیے بہترین کاوش قرار دیتے ہوئے ان کی پروڈکٹ کو بزنس ڈیولپمنٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا جو کہ آج تک کسی پاکستانی دواساز کمپنی کو نہیں دیا گیا۔

ہارون قاسم کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں ایک صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں ان کی تیار کردہ دوا انسانی جانیں بچانے میں بے حد مددگار ثابت ہوگی جس کا اعتراف بین الاقوامی سطح پر بھی کیا گیا ہے اور انہیں چھٹی سالانہ عالمی سی پی ایچ آئی فارما ایوارڈ کے موقع پر بزنس ڈیولپمنٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے عالمی ایونٹ میں جہاں پر حریف بھارتی کمپنیوں کی بھرمار ہو اور پوری دنیا کی بڑی سے بڑی کمپنیاں مقابلے پر موجود ہوں، کسی پاکستانی کمپنی کو ایک کیٹیگری میں ایوارڈ ملنا پاکستان اور پاکستانی عوام کے لئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے۔

کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور ہیڈ آف بزنس ڈیولپمنٹ ندیم رحمت نے اس موقع پر بتایا کہ ہر سال ہزاروں پاکستانی بچے اور خواتین خون کی کمی میں کا شکار ہو کر مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور سیکڑوں کی تعداد میں عورتیں اور بچے جان سے چلے جاتے ہیں جو کہ اس وقت صحت کے شعبے میں ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس چیلنج کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنی ٹیم کو ایک ایسی دوا بنانے کا مشورہ دیا جو کہ آئرن کی کمی کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں میں ہونے والی خون کی کمی کو بہ احسن و خوبی دور کرسکے۔

ندیم احمد کا کہنا تھا کہ سالوں کی انتھک محنت کے بعد وہ بچوں اور خواتین کے لیے ایسا پاؤڈر سپلیمنٹ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو کہ منہ میں ڈالتے ہی گھل جاتا ہے، یہ خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ بچوں اور خواتین میں خون کی کمی کو دور کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہوا ہے۔