نیوزی لینڈ، نو بیاہتا جوڑا بھی اچانک پھٹنے والے آتش فشاں سے متاثر

December 10, 2019

نیوزی لینڈ میں اچانک پھٹنے والے آتش فشاں نے جہاں لاتعداد لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تو وہیں ہنی مون منانے آنے والا نو بیاہتا جوڑا بھی اِس آتش فشاں سے متاثر ہوا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے سیاحتی جزیرے وائٹ آئی لینڈ پر اچانک سے آتش فشاں پھٹ گیا جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 5 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 31 افراد زخمی ہیں۔ اِن ہی زخمیوں میں ایک نو بیاہتا جوڑا بھی شامل ہے جو اپنا ہنی مون منانے کے لیے اِس سیاحتی جزیرے پر آیا تھا لیکن بدقسمتی سے وہ جوڑا اِس آتش فشاں کی نظر ہوگیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ نوبیاہتا جوڑا بُری طرح سے جھلس گیا ہے جبکہ 32 سالہ لارین اورے کی والدہ کا کہنا ہے کہ پیر کے روز اُن کی بیٹی نے اُن کو فون کرکے بتایا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے ہمراہ سیاحتی جزیرے وائٹ آئی لینڈ جا رہی ہے، اُن کی بیٹی نے اپنے والدہ کو یہ بھی بتایا تھا کہ اُس کا شوہر میتھیو مذاق اُڑا رہا ہے کہ کہیں آتش فشاں پھٹ نہ جائے۔

لارین کی والدہ نے کہا کہ اُن کا داماد مذاق میں اُن کی بیٹی کو تنگ کرنے کے لیے ایسے بول رہا تھا لیکن یہ مذاق حقیقت بن جائے گا ہم نے ایسا سوچا نہیں تھا۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر اُن کے داماد کو معلوم ہوتا ہے کہ ہنی مون پر جاکر یہ سب ہونے والا ہے تو وہ کبھی بھی نہ خود جاتا اور نہ ہی اُن کی بیٹی کو لے کر جاتا۔

دوسری جانب اسپتال میں داخل36 سالہ میتھیو نے اِس واقعے کے بعد اپنی والدہ کو وائس میل کی جس میں اُنہوں نے اپنی والدہ کو سارے واقعے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جب وہ اور اُن کی اہلیہ سیاحتی جزیرے وائٹ آئی لینڈ پر پہنچے تو کچھ دیر کے بعد اچانک سے آتش فشاں پھٹ گیا تھا۔

میتھیو نے کہا کہ ماں! اگر آپ میری آواز سُن سکتی ہیں تو میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن میرے دونوں ہاتھ بُری طرح سے جھلس گئے ہیں جس کی وجہ سے میں موبائل نہیں پکڑ سکتا ہوں۔ اُنہوں نے اپنی والدہ سے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کب تک یہاں رہیں گے۔

واضح رہے کہ جس وقت یہ آتش فشاں پھٹا تھا تو اُس وقت وائٹ آئی لینڈ پر تقريباً 50 سیاح موجود تھے جن میں سے 31 افراد زخمی ہیں اُن زخمیوں میں 13 افراد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے اور جاں بحق ہونے والے 5 افراد میں سے بھی 3 افراد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جبکہ 8 افراد کی تلاش ابھی جاری ہے۔