آغا سراج درانی کی ضمانت: تحریری فیصلہ جاری

December 13, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

آغا سراج درانی کی ضمانت: تحریری فیصلہ جاری

سندھ ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سمیت 9ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔ درخواستوں پر تحریر ی فیصلہ جاری کردیا گیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب پراسیکیوٹرز نے متضاد موقف اختیار کیا، نیب کو یہ ثابت کرنا ہے کہ الزامات درست ہیں،ریفرنس میں لگائے الزامات کا کہیں ثبوت نظر نہیں آ رہا،اس کیس میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔

فیصلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ نیب نے الزام عائد کیا کہ سراج درانی کے پاس 4 کروڑ 96 لاکھ کی گاڑیاں ہیں۔تمام گاڑیاں بے نامی ہیں لیکن سراج درانی سے ان کاتعلق ثابت نہیں کیا گیا،صرف بتایا گیا کہ 2011 سے 2018 تک سونا خریدا گیا ہے،خریداری کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا نہ ہی ریکارڈ سیل کیا گیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق نیب کا دعویٰ ہے کہ سراج درانی کی بیٹیوں کے پاس زمین نہیں ہے، لیکن عدالت میں ان کے نام پر زمین کے کاغذات دکھائے گئے،نیب تفتیش ناقص ہے،تفتیش تفصیلی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آغا سراج کے اہلِ خانہ سمیت 11 ملزمان اشتہاری قرار

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نےاعتراف کیا کہ تفتیشی افسر ایک بار بھی سراج درانی کے گھر نہیں گئے،2008 سے قبل سراج درانی کے کیا اثاثے تھے، ان کی تفتیش نہیں ہوئی۔

سراج درانی کے گھر پر چھاپہ قانون کے برعکس تھا،نیب تفتیشی افسر سرچ آپریشن سے متعلق قانون سے بھی لاعلم ہیں، درانی کے گھر پر کئی گھنٹے تک کارروائی نان پروفیشنل انداز میں کی گئی،جس کے دوران خوف و ہراس پیدا کیا گیا۔

نیب نےخود تسلیم کیا کہ آغاسراج درانی انکوائری میں تعاون کررہے تھے پھر گرفتاری کیوں ہوئی،نیب کی انکوائری اسٹیج پر گرفتاریاں سمجھ سے بالا ہیں۔

فیصلے میں تجویز کیا گیا ہے کہ نیب چیئرمین تفتیشی افسران سمیت دیگر کی تربیت کے انتظامات کریں،نیب حکام گرفتاری اورسرچ وارنٹ کے طریقہ کار کو ری وزٹ کریں، گرفتاری یا سرچ وارنٹ کے دوران توہین آمیز رویہ نامناسب ہے۔