زائرین سے متعلق حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کرینگے،علامہ باقر عباس

December 14, 2019

کراچی(اسٹاف رپوٹر)مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ زائرین کی سفری یا دستاویزاتی حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کی جائے گی جس سے زائرین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہو،پاکستان سے ایران اور عراق جانے والے زائرین پہلے ہی تشویش ناک صورت حال سے دوچار ہیں،وحدت ہاوس کراچی میں اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام اس معاملے پر خاطرخواہ توجہ نہیں دے رہے،زائرین کے حوالے سے حکومت کی سر د مہری اضطراب کا باعث ہے،پاکستانی شہری پہلے ہی بے شمار قسم کے ٹیکسز کے بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں،زائرین اب کسی بھی اضافی بوجھ کے متحمل نہیں رہے،نظم و ضبط کے نام پر زائرین کی تعداد سے مشروط کوئی قانون یا نکتہ قابل قبول نہیں ہو گا،اس ضمن میں وزارت مذہبی امور کی سفارشات کا مقصد زائرین کوغیر ضروری قوانین کے تابع کرنے کی بجائے زائرین کی مشکلات کا ازالہ ہونا چاہیے،اس سلسلے میں سیاحت کا موجودہ قانون ہی لاگو رہنا چاہیے۔زائرین کو حج پالیسی کے ساتھ نتھی نہ کیا جائے کیونکہ یہ دونوں مسائل انتظامی اور افرادی اعتبار سے مختلف ہیں،بلوچستان میں داخل ہونے کے لیے این او سی کی شرط سمجھ سے بالاتر اور غیر منصفانہ ہے اس کا فوری طور پر خاتمہ ازحد ضروری ہے،تفتان میں امیگریشن کے عمل میں آسانی پیدا کرنے اور تیزی لانے کی ضرورت ہے،کراچی اور سندھ کے لیے گوادر اور پسنی کا سرحدی راستہ کھولا جائے۔