سیاست میں پر تشدد کلچر ملک کیلئے نقصان دہ ہے،سیاسی رہنما

December 15, 2019

پشاور( نمائندہ خصوصی)اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی قائدین نے لاہور میں وکلا اور ڈاکٹروں کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد اسلامک یونیورسٹی میں طلبا کے دو مسلح گروپوں کے درمیان مسلح تصادم میں ایک طالب علم کے جاں بحق ہونے اور کئی طلبا کے زخمی ہونے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے حکمرانوں کی طرف سے پرتشدد کلچر کو پروان چڑھانے سے تشدد کارحجان بڑھتا جا رہا ہے جبکہ سیاست میںپر تشدد کلچر ملک کے لئے نقصان دہ ہے۔ قومی وطن پارٹی کے قائد و سینئر سیاستدان آفتاب احمد خان شیرپائو سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے سابق چیئرمین حاجی غلام علی سابق وزیراعلیٰ و مرکزی سینئر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ سینیٹر پیر صابر شاہ، سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا، قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر مسلم لیگ کے صوبائی جنرل سیکرٹری و رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی، صوبائی سینئر نائب صدر راشد محمود خان بابوزئی، مسلم لیگ کے صوبائی ترجمان اختیار ولی خان اور مسلم لیگ کے صوبائی نائب صدر خانم اللہ خان ایڈوکیٹ اور مسلم لیگ لائرز فورم کے صدر عالمز یب خان نے ملک میں بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ حکمرانوں کی طرف سے صبر و تحمل و برداشت کلچر کو پروان چڑھانے کی بجائے نفرت پھیلا کر پرتشدد سیاسی کلچر کو پروان چڑھانے سے ملک میں تشدد کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ سیاست میں تشدد کے نتائج خطرناک ہوں گے لہٰذا حکمرانوں کو پرتشدد سیاست کو پروان چڑھانے کی بجائے برداشت صبر و تحمل کی سیاست کو پروان چڑھانا چاہئے۔