کے الیکٹرک کے واجبات کی عدم ادائیگی ،بجلی و پانی کی فراہمی متاثر ہونے کا امکان

December 16, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث مستقبل قریب میں بجلی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ شہر کو پانی کی فراہمی بھی متاثر ہونے کا امکان ہےکیش فلو میں شدید کمی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کردیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ اور واٹر بورڈ سے 52 ارب روپے سے زائد کے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث کے الیکٹرک شدید مالی بحران کا شکار ہے، واجبات کی ادائیگی کا سلسلہ فوری طور پر شروع نہ ہوا تو کراچی میں بجلی کی فراہمی شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سید مونس عبداللہ علوی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی حکومت سندھ کو واجبات کی عدم ادائیگی کے مسئلے سے آگاہ کیا جاتا رہا ہے تاہم اب صورتحال مزید گمبھیر ہوگئی ہے۔ کیش فلو ختم ہوگیا ہے۔ روز مرہ کے امور اور آپریشن خطرے میں پڑگئے ہیں۔ شہر کو بجلی کی مسلسل فراہمی بھی خطرے میں پڑگئی ہے۔ خط میں دیئے گئے اعداد و شمار کے مطابق حکومت سندھ کے بعض محکموں پر 19 ارب 20 کروڑ کے واجبات ہیں۔ اسی طرح کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پر 33 ارب روپے سے زائد واجبات بن چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے بعض تصفیہ طلب رقوم کے تنازعے بھی طے ہوچکے ہیں، عدلیہ کی جانب سے واجبات کی ادائیگی کے طریقہ کار کو بھی طے کرنے کا کہا گیا تھا تاہم ابھی تک اس پر اسی جذبے کے ساتھ عمل نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے مستقبل قریب میں بجلی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ شہر کو پینے کے پانی کی فراہمی بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔