محدود ڈشز کھانے والے خود کو ٹیبل پر تنہا محسوس کرتے ہیں، تحقیق

December 25, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

محدود ڈشز کھانے والے خود کو ٹیبل پر تنہا محسوس کرتے ہیں، تحقیق

چھٹیاں گزارنے کا اصل مزہ گھومنے پھرنے اور کھانے پینے سے ہوتا ہے لیکن اگر کھانا پینا ہی محدود ہوجائے تو پھر انسان بھیڑ میں بھی خود کو تنہا محسوس کرنے لگتا ہے۔

جرنل آف پرسنیلٹی اینڈ سوشل سائیکولوجی میں شائع تحقیقی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیماری یا کسی بھی نوعیت کی پابندی کے سبب بچوں یا بڑوں کو محدود ڈیشنز کھانے کو دی جائیں تو وہ کھانے کی ٹیبل پر خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: وٹامن سی کی زیادتی کے نقصانات کیا ہیں؟

امریکا کی یونیورسٹی آف کارنیل کے اسسٹنٹ پروفیسر کیٹلن وولی کے مطابق طبعی طور پر کسی کے ساتھ موجود ہونے کے باوجود اگر آپ پر کھانا کھانے کی پابندی عائد ہے تو بھی آپ لوگوں کے ساتھ خود کو اکیلا اکیلا محسوس کریں گے۔

اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کیٹلن وولی نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کھانے پر دیگر ڈشز کے موجود ہونے کے باوجود آپ ان سے تعلق نہیں بنا سکیں گے اور صرف آپ کی توجہ اپنے کھانے پر مرکوز ہوگی۔

اس تحقیق کے لیے ایسے افراد کو چنا گیا جن کے کھانے کے اتنخاب پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ان سے کہا گیا کہ وہ دوستوں کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے صرف وہ کھانا کھائیں جو انہیں دیا گیا ہے۔

تاہم ان افراد نے جب اس طرح کھانا کھانے کے تجربے کے بارے میں بتایا تو یہ معلوم ہوا کہ ان میں سے 19فیصد افراد اپنے آپ کو تنہا محسوس کر رہے تھے۔

اسی طرح ایسے لوگوں کو جو صرف مخصوص کھانا کھاتے ہیں ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ تمام ڈشز کھائیں اور پھر اس تجربے کے بارے میں آگاہ کریں۔

ان افراد کے اس منفرد تجربے سے بات سامنے آئی کہ وہ کھانا کھاتے ہوئے سب کے ساتھ میل جول محسوس کر رہے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ ریسرچ کے لیے ان کی زیادہ تر توجہ بچے تھے تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جاسکے کہ انہیں ایک مخصوص ڈش کھانے سے کن تاثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔