محکمہ خوراک کی عدم دلچسپی، اوپن مارکیٹ سے گندم غائب، 100 کلو کی بوری پر مزید 200 روپے کا اضافہ

January 19, 2020

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حیدرآباد کی اوپن مارکیٹ سے گندم غائب کرکے 100 کلو گندم کی بوری پر مزید 200 روپے کا اضافہ کردیا گیا‘ گزشتہ دو روز قبل 5000 روپے میں فروخت ہونے والی 100 کلو گندم کی بوری کے نرخ 5200 روپے کر دئیے گئے جس میں مزید اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ کے آٹے کے بحران پر قابوپانے میں عدم دلچسپی اور ذخیروں اندوزوں کے خلاف قانونی کارروائی نہ کئے جانے کے باعث شہری مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں‘ محکمہ خوراک سندھ کے افسران کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے حیدرآباد کی اوپن مارکیٹ سے نہ صرف گندم غائب ہوگئی بلکہ 200 روپے فی 100 کلو گندم بوری پر من مانا اضافہ کردیا گیا ہے‘ 5 ہزار روپے میں فروخت ہونے والی 100 کلو گندم کی بوری کے نرخ 5200 سو روپے کرکے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں ‘سندھ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث گندم کے نرخوں میں مزید اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن حیدرآباد کے جنرل سیکریٹری محمد ہارون آرائیں کا کہنا ہے کہ ایسوی ایشن گزشتہ کئی ماہ سے سندھ اور حیدرآباد میں گندم بحران کی موجودہ صورتحال سے محکمہ خوراک سندھ کے افسران کا آگاہ کرچکی ہے جبکہ گندم کی مسلسل غیر منصفانہ تقسیم‘ذخیرہ اندوز ی کی جانب سے منافع خوروں کے خلاف شکایت‘ فوڈ گرین گودام سے پتھر‘مٹی ملی گندم کی فراہمی جیسی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعلیٰ‘وزیر خوراک‘ چیف سیکریٹری‘سیکریٹری‘ڈائریکٹر فوڈ‘ ڈویژ نل کمشنر‘ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر متعلقہ افسران کو تحریری طورپر لکھ چکی ہے لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے جس کا خمیازہ سندھ کے شہری مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔