کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے جاپان سے کٹس کی آمد

January 31, 2020

کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے حکومت جاپان نے 1000 سیمپلز کی تشخیص کے لیے کٹس پاکستان کو بھجوا دی ہیں۔

قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کے لیب ڈویژن کے انچارج ڈاکٹر محمد سلیمان نے دی نیوز کو بتایا کہ جاپانی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کٹس بھجوادی گئی ہیں جو کہ جمعے کی صبح انہیں موصول ہو جائیں گی، جس کے بعد وہ کم از کم ایک ہزار مشتبہ سیمپلز کی تشخیص کے قابل ہو جائیں گے۔

ڈاکٹر سلمان کا کہنا تھا کہ جاپان کے علاوہ امریکا کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کی جانب سے بھی کیمیکلز حکومت پاکستان کو مہیا کیے جارہے ہیں جو کہ چند دنوں میں پاکستان پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت پاکستان نے جرمنی، چین اور ہانگ کانگ جنگ سے ان پرائیمز یا کیمیکلز کی خریداری کے لیے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ مقامی طور پر کرونا وائرس کی تشخیص کی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت قومی ادارہ برائے صحت تقریبا تمام وائرسز کی تشخیص کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن چونکہ کرونا وائرس ایک نیا جرثومہ ہے اس لیے اس کی تشخیص میں استعمال ہونے والے پرائمرز یا کیمیکلز پاکستان میں تیار نہیں ہورہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعہ کے روز قومی ادارہ برائے صحت کو پرائمرز ملنے کے بعد پورے ملک سے مشتبہ سمپلز ان کے پاس پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔

وفاقی وزارت صحت کے حکام نے بھی بتایا ہے کہ کئی دوست ممالک جن میں چین جاپان امریکہ اور جرمنی شامل ہیں پاکستان کو کرونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے آلات اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے حکام بھی ضروری ادویات اور آلات حاصل کر رہے ہیں جنہیں کسی بھی ناگہانی صورت حال میں حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے گا۔

یہ بھی دیکھئے : ووہان سے پہلا پاکستانی طالبعلم کراچی پہنچ گیا

دوسری جانب کراچی میں آغا خان اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ بھی کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے پرائمز یا کیمیکلز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں بھی اس وائرس کی تشخیص کی صلاحیت حاصل ہو سکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے گردونواح میں واقع ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے کئی چینی شہری کورونا وائرس کے انفیکشن کے شبے میں آغاخان اسپتال لائے گئے تھے جنہیں طبی معائنے کے بعد کلیئر قرار دیدیا گیا تھا۔