ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کرنے کی تحریک مسترد

February 03, 2020

ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کرنے کی تحریک مسترد

ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میںاضافے کا بل پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں کثرت رائے سے مسترد ہوگئی۔

سینیٹ میں بل پیش کرنے کی حمایت میں 16 اور مخالفت میں 29 ووٹ پڑے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: تنخواہ میں اضافے کی بحث: بیرسٹر سیف، پی ٹی آئی سینیٹر پر برہم

مسلم لیگ ن کے دلاور خان ، یعقوب خان ناصر نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔

پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) اور جماعت اسلامی نے بل پیش کرنے کی مخالفت کی جبکہ بل پیش کرنے کے حق میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ( پی کے میپ) اور نیشنل پارٹی شامل ہیں جبکہ جمعیت علمائے اسلام اور ایم کیو ایم نے بھی بل پیش کرنے کی حمایت کی ہے ۔

سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پی پی پی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شروع میں ہی کہہ دیا تھا کہ ہم ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات درست ہے کہ پاکستان میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں خطے میں سب سے کم ہیں، یہ بات بھی صحیح ہے کہ بہت سے ایسے ممبران ہیں، جن کا اس تنخواہ میں گزارا مشکل ہوتا ہے۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے ساتھ ہی واضح الفاظ میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیے سب سے غریب و مظلوم طبقہ پہلے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تنخواہوں میں اضافے کی بات اور ارکان پارلیمان کا خود کو مراعات دینے کی بات سے بہت غلط پیغام جائے گا۔