ریکوڈک کے سونے سے متعلق بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواءجمع

February 14, 2020

وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ریکوڈک کا سونا غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لئے استعمال کرنے کا عندیہ دینے کے خلاف رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرادی۔

ثناء بلوچ کا کہنا ہے کہ وفاق کی صوبوں کے وسائل میں مداخلت غیر آئینی ہے، وفاقی حکومت ریکوڈک کا سودا کر کے 18ویں ترمیم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ کی جانب سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی تحریک التواء میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے 18ویں ترمیم و آئینی پاسداریوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوتے ہوئے بلوچستان کے قدرتی وسائل بالخصوص ریکوڈک کے ذخائر کو ملکی قرضوں کے اتارنے کے لئے استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے لہٰذا اسمبلی کی کارروائی روک کر اس اہم اور ضروری عوامی نقطے کے حامل معاملے کو زیربحث لایا جائے۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ثناء بلوچ نے کہا کہ 18ویں ترمیم کی رو سے ہر صوبہ اپنے وسائل کا استعمال کرنے کامجاز ہے، وفاق کی صوبوں کے وسائل میں مداخلت غیر آئینی ہے۔

انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت ریکوڈک کا سودا کر کے 18ویں ترمیم کی خلاف ورزی کر رہی ہے جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔