ایجنسیاں اسمگلنگ کے خلاف میدان میں ، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کو کریک  ڈاؤن کی مانیٹرنگ کا حکم، کھانے پینے کی اشیاء 20 فیصد تک سستی کی جائیں، عمران خان

February 19, 2020

ایجنسیاں اسمگلنگ کے خلاف میدان میں

اسلام آباد(ایجنسیاں) پاکستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملکی ایجنسیاں میدان میں آگئیں ۔

وزیرِاعظم عمران خان نے اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر فوری کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے جبکہ آئی بی، آئی ایس آئی اور ایف آئی اے کو اسمگلنگ کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کی مانیٹرنگ رپورٹ باقاعدگی سے پیش کرنے اور بلوچستان میں بارڈر مارکیٹس کے قیام کے منصوبہ کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عمران خان نے پٹرول ، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں میں ممکنہ حد تک کمی لانے کی غرض سے جامع روڈمیپ جلد از جلد مرتب کرنے اور اس ضمن میں سفارشات پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ کھانے پینے کی اشیاء15سے 20 فیصد تک سستی کی جائیں ‘کسی چھوٹے بڑے ذخیرہ اندوز کو معاف نہ کیاجائے ‘ ذخیرہ اندوزوں کو 10دن میں غیرقانونی اسٹاک مارکیٹ میں لانا ہوگا ۔

حکومت اظہار رائے پر پابندی لگانانہیں چاہتی ‘سوشل میڈیا سے متعلق قوانین کامقصدصرف شہریوں کا تحفظ ہے۔

بچوں، اقلیتوں اور مذہبی معاملات سمیت قومی سلامتی کے تحفظ کے پیش نظر یہ قانون بنایا جا رہا ہے۔عمران خان نے ہدایت کی کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے مجوزہ قوانین پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اوراظہار رائے پر پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لیکر نظرثانی کی جائے۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا 6 ماہ سے نہ ہونے والا اجلاس اسی ہفتے بلانے کاحکم دیا ہے ۔

نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا آخری اجلاس ستمبر 2019 میں بلایا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق منگل کوعمران خان کی زیر صدارت کھانے پینے کی چیزوں اور دیگر اشیاءکی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔

وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ، قانون نافذ کرنے والے وفاقی و صوبائی اداروں، ایف بی آر، صوبائی حکومتوں کو مشترکہ طور پر اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی جبکہ وزارت داخلہ کو حکم دیا کہ وہ آئندہ 48 گھنٹوں میں کئے جانے والے اقدامات اور جامع لائحہ عمل پر مبنی رپورٹ پیش کرے۔

وزیراعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بنائی جانے والی ٹاسک فورس کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے قلیل المدت، وسط مدتی اور طویل المدت اقدامات شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ فوڈ آئٹمز کی اسمگلنگ سے قیمتوں میں اضافہ اور عام آدمی تکالیف کا شکار ہوتا ہے جو کسی صورت قبول نہیں‘ اسمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، اسمگلنگ کی موثر روک تھام قومی مفاد کا معاملہ ہے اس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

ایرانی تیل کے حوالہ سے جامع پالیسی تشکیل دی جائے۔دریں اثناء عمران خان نے پٹرول ، ڈیزل اور گیس میں ممکنہ حد تک کمی لانے کی غرض سے جامع روڈمیپ جلد از جلد مرتب کرنے اور اس ضمن میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

انہوں نے یہ ہدایات پیٹرول اورگیس کی قیمتوں میں کمی کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد عوام خصوصاً کم آمدنی والے افراد کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کرنا ہے‘حکومت کو احساس ہے کہ کم آمدنی والا اور تنخواہ دار طبقہ مشکلات کا شکار ہے اور حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کے ضمن میں جہاں تک ممکن ہو سکے ان طبقات کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

حکومت عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی‘ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے ہر آپشن پر غور کیا جائے گا۔علاو ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا قوانین کا مقصد مثبت اظہار رائے یا سیاسی اختلافات کو دبانا نہیں ہے۔

عمران خان کی زیر صدارت سوشل میڈیا کے مجوزہ قوانین پر نظرثانی کا اجلاس ہوا۔اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ سنگاپور اور برطانیہ سمیت بہت سے ممالک ایسے قوانین لا رہے ہیں جبکہ پاکستان بھی بدلتے حالات و واقعات کے پیش نظر ایسے قوانین لا رہا ہے تاہم ان قوانین کو عملدرآمد سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔

مزیدبرآں وزیر اعظم نے وفاقی دارالحکومت میں صحت کی سہولیات کی فراہمی سے متعلق شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو صحت کی سہولیات کے ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی‘ سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کو فعال بنانے۔

اسپتالوں اور مراکز صحت میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے اور صحت کی سہولیات و ادویات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے، اسکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کی جائے ، تعلیم کی معیاری سہولیات کے لئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کیے جائیں گے۔