’شعبہ شماریات‘ عصر حاضر میں اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں

February 23, 2020

حالیہ برسوں کے دوران طلباء کی بڑی تعداد ’شماریات‘ (Statistics) کی تعلیم حاصل کرنے لگی ہے، جس کی وجہ دورِ حاضر میں اس شعبہ کی اہمیت کو ہر سطح پر تسلیم کیا جانا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی شعبے میں شماریات کی اہمیت کو سمجھے بغیر تیزرفتار ترقی ممکن نہیں، نہ ہی کوئی تحقیق شماریات کے بغیر مکمل کی جاسکتی ہے۔ شماریاتی تخمینوںکے ذریعے ہی مختلف شعبوں میں ٹرینڈ کا پتا لگایا جاتا ہے۔ یہی نہیں، ان تخمینوں کی بنیاد پر آگے چل کر حکمت عملی تیار کی جاتی ہے۔

شماریات کیا ہے ؟

شماریات دراصل ایک اصطلاح ہے جو اعدادوشمار(Data)کے حصول، تجزیے، اسے پیش اور منظم کرنے سے متعلق مطالعہ ہے۔ شعبہ شماریات دراصل ریاضی کی ایک شاخ ہے۔ اس کے ذریعے اعدادوشمار کی مجموعی تشریح بے حد آسان ہوجاتی ہے جبکہ عام مشاہدے کے ذریعے اسے سمجھنے میں خاصی دقت لگتی ہے۔ اس میں ڈیٹا یا معلومات کو حاصل کرنے کی منصوبہ بندی سے لےکر نتائج کو بیان کرنے تک کے تمام مراحل شامل ہیں۔

یہ معلومات انسانوں، اشیا غرض کسی بھی چیز یا موضوع سے متعلق ہو سکتی ہے۔ سروے، تجربات اور منصوبہ بندی کے لیے شماریات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ وہ پیشہ ور افرادجو مختلف صنعتوں میں ڈیٹاڈیزائن یا جمع کرکے اس کی تشریح کرنے کا کام سرانجام دیتے ہیں ’’ماہرین شماریات‘‘ کہلاتے ہیں۔ شماریات کا استعمال سائنسی تحقیقاتی میدان مثلاً اکنامکس، میڈیسن، ایڈورٹائزنگ، ڈیموگرافی اور سائیکالوجی جیسے شعبوں میں ہوتا ہے۔

شماریات کی اہمیت

شماریات کی مانگ کاروبار، صنعت، جامعات اور تحقیقی تجربہ گاہوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں ہے۔یہ شعبہ دیگر شعبوں کے ساتھ مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے ذریعہ عملی تحقیق کےفروغ میں ایک مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ اعداو شمار کے ذریعے ہی فی کس آمدنی، بے روزگاری اور آبادی میں اضافے یا کمی کی شرح، رہائش، طبی اور تعلیمی سہولتوں کی موجودہ حیثیت کا تعین ممکن ہے۔ مختلف شعبوں میں شعبہ شماریات کی اہمیت کو مختصراًکچھ یوں بیان کیا جاسکتا ہے۔

٭ کسی بھی کاروبار کی تمام سرگرمیاں شماریاتی معلومات پر ہی مبنی ہوتی ہیں۔ اعداد و شمار کے ذریعے گاہکوں کی خواہشات کے مطابق پیداواری منصوبہ بندی کا عمل بہتر بنایا جاتا ہے۔ یہی نہیں، مصنوعات کا معیار بہتر بنانے کیلئے بھی اعداد وشمار بنیاد بنتے ہیں ۔

٭ معاشیات کا انحصار بڑی حد تک شماریات پر ہی ہوتا ہے۔ نیشنل انکم اکاؤنٹس اور کثیرالمقاصداشاریے تیار کرنے کیلئے مالیات اور معاشیات کے ماہرین شماریات کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ معاشی تحقیق میں اعداد وشمار کو جانچنے، تجزیہ کرنے، طلب و رسد کے مابین تعلقات کا مطالعہ کرنے اور درآمدات و برآمدات کی شرح معلوم کرنے کے لیے شماریات سے ہی مدد لی جاتی ہے۔

٭تقریباً تما م تر نیچرل اور سوشل سائنسز کے علوم میں شماریا ت کا کردار بنیادی ہے، اس کے ذریعے اخذ کردہ نتائج نامکمل شواہد ہونے کے باوجود بھی قابل قبول ہوسکتے ہیں۔ اعدادوشمار اس پیمائش کو زیادہ واضح طور پر بیان کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں ۔

٭ کسی ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی شماریات کا کردار نہایت اہم ہے۔ اگر حکومت کے پاس اعدادوشمار نہیں ہوں گے تووہ بجٹ بھی نہیں بناسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ قومی سطح پر مناسب فیصلوں اور کامیابی کا دار و مدار درست اعدادوشمار پر منحصر ہے۔ شماریات کا عمل جس قدر سہل اور آسان ہوگا، ملک کی ترقی کے امکانات اتنے ہی زیادہ روشن ہوجائیں گے۔

شماریات کی شاخیں

شماریات کو سمجھنے کیلئے کسی بھی طالب علم کو اس کی دو شاخوں کا مطالعہ کرنا بے حد ضروری ہے۔ یہ دونوں شاخیں ایک سائنسی نقطہ نظر پر عمل کرتی ہیں،جس کے باعث وہ تمام طالب علموں کیلئے یکساں طور پر لازم وملزوم ہیں۔

وضاحتی شماریات

وضاحتی شماریات (Descriptive Statistics) میں اعداد و شمار کی تفصیل فراہم کرنےکیلئے مختصراً طریقوں جیسے گراف، ہندسوں میں حساب کتاب اور ٹیبلز( جدول) وغیرہ کا سہارا لیا جاتا ہے۔

منطقی شماریات

منطقی شماریات (Inferential Statistics) میں حاصل کیے گئے اعداوشمار کا بے ترتیب(random) نمونوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ان کے بارے میں وضاحت کی جاسکے۔