کچھ طاقتیں امریکا طالبان معاہدے میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں، وزیر خارجہ

February 24, 2020

کچھ طاقتیں امریکا طالبان معاہدے میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں، وزیر خارجہ

ملتان(نمائندہ جنگ، اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کچھ طاقتیں امریکا طالبان امن معاہدے میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں۔ یہ طاقتیں خطے میں امن نہیں چاہتیں اور چاہتی ہیں خون ریزی ہوتی رہے۔ہم نے ایسے عناصر کے بارے میں امریکا کو آگاہ کردیا ہے۔

26 فروری کو پاکستان پر بھارتی حملے کو ایک سال مکمل ہو جائے گا۔ ہم پاکستان کے سکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کرینگے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم نے دنیا کو افغان مسئلے کا سیاسی حل دیا۔ 29 تاریخ کو دوحہ میں امریکا اور طالبان سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔ امریکا طالبان مذاکرات کی کامیابی کے بعد انٹرا افغان مذاکرات کا آغاز کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا مجھے امید ہے کہ امریکی صدر دورہ بھارت میں کشمیر میں مظالم اور سیٹیزن شپ بل پر بھی گفتگو کرینگے۔ امید ہے کہ ٹرمپ جلد پاکستان کا بھی دورہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 55 سال سے سرد خانے میں پڑے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل تک پہنچایا ۔ آج مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر زیر بحث ہے۔ دنیا کے مفادات بھارت کے ساتھ وابستہ ہیں، اس لیے دنیا کے اقدامات میں سستی ہے۔

بلاول کی جانب سے حکومت کے خاتمے کے بیان پر انہوں نے کہا حکومت گرانے کی ڈیڈ لائن دینے والے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ جمہوری اداروں کی ذمہ داری ہے کہ منتخب حکومت کو مقرہ وقت پورا کرنے دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا پاکستان میں کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ۔ ایران میں کورونا وائرس کے کیسز پر تشویش ہے۔ وزارت مذہبی امور اس سلسلے میں ایرانی حکومت سے رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ کچھ دنوں میں آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔