وزارت چھوڑے بغیر فروغ نسیم عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، صدر سپریم کورٹ بار

February 24, 2020

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سید قلب حسن کا کہنا ہے کہ آج کی سماعت میں فروغ نسیم کے بطور وکیل پیش ہونے پر شدید تعجب ہے، وزارت سے مستعفی ہوئے بغیر وہ کسی عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

اپنے ایک بیان میں صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے کے بعد قواعد کے مطابق ان کا لائسنس معطل ہے۔

انہوںنے کہا کہ جسٹس فائز عیسٰی کیس کی سماعت کے دوران وزیر قانون فروغ نسیم کے بعض کیسز میں دلائل کی استدعا حیران کن ہے۔

قلب حسن نے اعتراض کیا کہ فروغ نسیم وفاقی وزارت میں دوبارہ شمولیت کے بعد کیسے بطور وکیل پیش ہوسکتے ہیں ۔

قلب حسن کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم کسی عدالت میں بطور وکیل نہ پیش ہوسکتے ہیں نہ کیس لڑسکتے ہیں، وہ وفاقی وزیر کا عہدہ چھوڑ کرہی بطور وکیل پیش ہوسکتے ہیں۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہاکہ فروغ نسیم کو عہدہ چھوڑنے کے ساتھ بطور وکیل پیش ہونے کے لیے بار کونسل سے اجازت لینا ہوگی۔

قلب حسن نے کہا کہ وزیرقانون پہلے عدلیہ اور اب وکلاء برادری کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کی عدلیہ اور بار کی آزادی کم کرنے کی تمام کوششوں کے خلاف مزاحمت کی جائے گی۔