دو نئے اضلاع بنانے کیخلاف در خواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب

February 25, 2020

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے شہر کراچی میں دو نئے اضلاع بنانے اور صو بائی حکومت کے خلاف دائر درخواست پر درخواست گزار سے مذکورہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے۔پیر کو جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے شہر کراچی میں دو نئے اضلاع بنانے اور صو بائی حکومت کی جانب سے سید محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔سماعت کی دوران عدالت کا کہنا تھا کہ نئے اضلاع بنانا تو حکومتوں کا کام ہے،بتایا جائے کہ عدالت اضلاع بنانے کے خلاف کس طرح درخواست سن سکتی ہے،ہاں اگر کوئی ضابطے کی خلاف ورزی ہوئی تو اس کے بارے میں بتایا جائے بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے،درخواست گزار نے اپنی دائر درخواست میں گورنر سندھ، وزیر اعلی سندھ، چیف سیکریٹری،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ شہر میں 2 نئے اضلاع بنا کر پیپلز پارٹی کراچی کا میئر لانا چاہتی ہے اور حکومت سندھ سے کراچی کے موجودہ 6 اضلاع سنبھل نہیں رہے ہیں جبکہ نئے اضلاع کے لیے سندھ اسمبلی میں بل منظور کروایا گیا اور نہ ہی کوئی قانون سازی کی گئی۔