ہم پولیو ختم نہ کرسکتے ’’کورونا‘‘ آیا تو کیا کریں گے، بلوچستان ارکان اسمبلی

February 25, 2020

کوئٹہ(نمائندہ جنگ)بلوچستان اسمبلی نے چین اور ایران میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں پر چینی و ایرانی حکومت اور ان کے عوام سے اظہار ہمدردی ، مکمل یکجہتی اور ہر قسم کے تعاون کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ، کوروناوائرس سے متعلق تحریک التوا حکومت کی مثبت یقین دہانی پر نمٹا دی گئی ۔ارکان اسمبلی نے کہا کہ ہم پولیو ختم نہ کرسکے ’’کورونا‘‘آیا تو کیا کرینگے،ہسپتالوں اور مراکز صحت میں پہلے ہی سہولیات نہیں،ٹینٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا، قومی پالیسی بنائی جائےتعاون کرینگے، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پیر کو چالیس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل کی صدارت میں شروع ہوا ۔ اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے ثناء بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ ایران میں کوروناوائرس کی اطلاعات ہیں یہ ایک اہم مسئلہ ہے لہٰذا وقفہ سوالات کو موخر کرکے اس اہم مسئلے پر ایوان میں مشترکہ تحریک التواء زیر بحث لائی جائے ۔ صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ کوروناوائرس یقینی طور پر ایک اہم مسئلہ ہے اور ہم اس پر تفصیلی بات بھی کریں گے تاہم ایوان کا ایک طریقہ کار ہے ایجنڈے کے تحت وقفہ سوالات نمٹانے کے بعد تحریک التواء پر بحث کی جائے ، جے یوآئی کے سید فضل آغا نے کہا کہ کوروناوائرس ایک اہم انسانی مسئلہ ہے باقی کارروائی ہم بعد میں مکمل کرلیں گے پہلے اس اہم مسئلے پر بات کی جائے ۔ بی این پی کے ثناء بلوچ نے کہا کہ بعض ایسی اطلاعات ہیں کہ یہ خطرناک وائرس ایران سے بلوچستان کے ملحقہ سرحدی علاقوں میں داخل ہوچکا ہے اپوزیشن نے آج ریلی نکال کر سی ایم سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج کرنا تھا جسے ہم ملتوی کرکے یہاں اس اہم مسئلے کو زیر بحث لانا چاہتے ہیں۔