بچوں میں صفائی اور منظم ہونے کی عادتیں

March 08, 2020

بڑھتی عمر کے بچوں کا دماغ نت نئی چیزیں سیکھنے کے لیے بے تاب رہتا ہے۔ انھیں جہاں دیگر کئی چیزیں سکھانے کی ضرورت ہوتی ہے، وہاں صفائی ستھرائی کی اہمیت سکھانابھی اتنا ہی ضروری اور اہم ہوتا ہے۔ بات جب صفائی ستھرائی کی آتی ہے تو اس میں چیزوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرنا، تہہ کرنا اور صاف کرنا شامل ہے۔

سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ گھر ہو یا ارد گرد کی جگہیں، ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے کون سے ہنر سیکھنا ضروری ہیں۔ جب یہ سارے ہنر ایک ساتھ عمل میں لائے جاتے ہیں، تبھی جاکر کسی بھی جگہ کو حقیقی معنوں میں صاف ستھرا رکھا جاسکتا ہے۔ آئیے مختلف کاموں اور ان کو کرنے کے ہنر پر ایک نظر ڈالتےہیں اور جانتے ہیں کہ آپ اپنے بچوں کو یہ ہنر کس طرح سکھا سکتے ہیں۔

چیزوں کو علیحدہ کرنا

صفائی کرنے کے دوران آپ میں یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ چیزوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرکے ایک جیسی چیزوں کو ساتھ رکھ سکیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ اپنے کپڑے ایک دراز میں رکھے تو غالب امکان یہی ہے کہ آپ چاہتے ہیں کہ موزے، موزوں کی دراز اور پینٹیں، پینٹوں کی دراز میں رکھی جانی چاہئیں۔ مختلف اقسام کی چیزوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرکے ان میں سے ایک جیسی چیزوں کو اکٹھا کرنے کی صلاحیت آپ کے بچے کو اپنی دنیا اور اپنی چیزیں منظم کرنا سکھائے گی۔

کنڈرگارٹن تک آتے آتے آپ کے بچے کو اس کام میں مہارت حاصل کرلینی چاہیے کیونکہ بچوں کو اسکول میں روزانہ کی بنیاد پر مختلف سرگرمیاں انجام دینے کے بعد بلاکس، ٹوائز اور کلر پنسلز واپس اپنی اپنی جگہ پر الگ کرکے رکھنا ہوتے ہیں۔ آپ نے اس سرگرمی کا دائرہ کار اپنے بچے کی کتابوں اور درازوں سے آگے بڑھا کر باورچی خانہ اور دیگر جگہوں تک لے جانا ہے۔ آپ کے بچے کو معلوم ہونا چاہیے کہ باورچی خانے میں پلیٹیں کہاں رکھی جاتی ہیں اور چھریاں، چمچے اور کانٹے کہاں رکھے جاتے ہیں۔

کپڑے تہہ کرنا

چاہے آپ کا بچہ تولیہ تہہ کرنا سیکھ رہا ہو یا پھر کپڑے یا دسترخوان، درست اندا زمیں تہہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا توجہ اور وقت مانگتی ہے۔ کنڈرگارٹن کلاس روم میں آپ کے بچے کو کپڑے تہہ کرکے باسکٹ میں رکھنے یا کاغذ کا ٹکڑا تہہ کرکے برف کا گولا بنانے کے لیے کہا جاسکتا ہے۔ ہر قسم کے مٹیریل کو تہہ کرنے کا اپنا انداز ہوتا ہے۔ آپ اپنے بچے کو مختلف ٹاسک دے سکتے ہیں، مثلاً اسے دو تولیے اور ایک لفافہ دیں اور کہیں کہ ان تولیوں کو تہہ کرکے لفافے میںرکھنا ہے۔ اسی طرح کاغذ کی بڑی شیٹ دے کر آپ اسے تہہ کرکے لفافے میں رکھنےکا بھی کہیں۔ چیزیں تہہ کرکے رکھنے سے آپ کا بچہ منظم ہونا اور اپنی چیزوں کا خیال رکھنا سیکھتا ہے۔

چیزیں منظم کرکے رکھنا

کنڈرگارٹن کلاس روم میں آپ کے بچے کو اکثر ایسے کام کرنے کو کہا جائے گا، جہاں اسے کئی چیزوں کو منظم کرکے انہیں ان کی جگہ پر رکھنا ہوگا، جیسے بلاکس کو بلاک سینٹر میں رکھنا یا پھیلی ہوئی کتابوں کو لائبریری میں ان کے خانوں میں رکھنا۔ آپ اپنے بچے کے لیے گھر پر بھی ایسی دلچسپ اور مزیدار سرگرمیوں کا اہتمام کرسکتے ہیں۔

آپ اپنے بچے کو سارے تولیے دیں اور پھر دیکھیں کہ وہ کتنے تولیے الماری میں ایک دوسرے کے اوپر منظم انداز میں رکھ پاتا ہے۔ اگر ان میںسے کچھ تولیے گرجائیں تو آپ بچے سے پوچھ سکتے ہیں کہ آخر تولیے کس وجہ سے گِر پڑے؟ کیا ان کی اونچائی کم رکھنے کی ضرورت ہے؟ مزید برآں، آپ اپنے بچے کو مختلف جگہوں اور چیزوں کے بارے میں بتائیں کہ کہاں کون سی چیزیںکس طرح رکھی جاتی ہیں۔ کتابوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رکھا جانا چاہیے یا پھر ایک کے اوپر ایک۔ اس کے علاوہ، ان کتابوں کو چھوٹے سے بڑے کی ترتیب میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔

پونچھنا اور صفائی کرنا

آپ کے چھوٹے بچے کو کنڈرگارٹن کے کسی نہ کسی مرحلے پر اپنی جگہ یا کھانے کی میز صاف کرنے کی ذمہ داری لینا پڑے گی۔ آپ کو اسے یہ بھی سکھانا ہوگا کہ وہ ’ڈسٹ بِن‘ میں چیزوں کو کس طرح پھینکے اور میز پر سے کھانے کے بعد استعمال میں آنے والی تمام چیزوں کو کس طرح صاف کرکے ان کی اپنی جگہ رکھے۔ صرف یہی نہیں، آپ کے بچے کو یہ بھی آنا چاہیے کہ چاک بورڈ کس طرح صاف کرنا ہے اور گاڑی کے شیشے گیلے کپڑے یا پانی سے کس طرح صاف کرنے ہیں (ویسے بھی چھوٹے بچے پانی میں بھیگنے کا موقع تلاش کررہے ہوتے ہیں)۔

ہر چیز کی ایک جگہ ہے

چاہے وہ گھر ہو یا کنڈرگارٹن کلاس روم، ہر چیز کی اپنی ایک جگہ متعین ہوتی ہے، جیسے کتابیں بُک شیلف میں، کوٹ ہینگر یا ہک پر جب کہ پیپر باسکٹ میںڈالے جاتے ہیں۔ چاہے کلاس روم ہو یا گھر، منظم ماحول میں بچے بہتر انداز میں سیکھتے ہیں اور اسی سے ان کے کامیاب مستقبل کی بنیاد پڑتی ہے۔ یہ بہت آسان ہے کہ بچے کپڑوں اور اسکول کے جوتوں کو کسی بھی کونے میں اتار دیں لیکن اگر ان عادتوں کو ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو آگے چل کر یہ آپ کے لیے اور بچے کے لیے مسائل کا باعث بنیں گی۔ چیزوں کو ان کی اپنی جگہوں پر رکھنا ایک بوجھ محسوس نہیں ہونا چاہیے۔ اپنے بچے میں عادت ڈالیں کہ وہ دن میں ایک دو مرتبہ گھر کے مختلف حصوں پر نظر ڈالے اور دیکھے کہ کونسی چیز کہاںرکھی جاتی ہے۔

کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانا

اپنے بچے میں یہ عادت بھی پروان چڑھائیں کہ وہ جس کام میں ہاتھ ڈالے، اسے پایہ تکمیل تک پہنچا کر ہی چھوڑے۔ چاہے وہ باسکٹ میں کھلونے رکھنا ہی کیوں نہ ہو، ایسا نہ ہو کہ وہ کچھ کھلونے باسکٹ میں ڈال کر رکھ دے جبکہ کچھ بیڈ کے نیچے اور کسی کونے میں پڑے رہ جائیں۔ اپنے بچے کو سکھائیں کہ وہ ارد گرد نظر ڈالے اور کام کو ہر طرح سے مکمل کرکے پھر آگے بڑھے۔

پانی گلاس میں ڈالنا

آپ کو اپنے بچے کو جو ایک اور ہنر سکھانے کی ضرورت ہے، وہ ہے پانی یا دودھ کو گلاس میں اُنڈیل کر پینا۔ کئی اسکولوں اور جگہوں پر بچوں سے یہ توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ پانی یا جوس خود گلاس میں اُنڈیل کر پئیں۔ آپ اپنے بچے کو اس کی مشق ایک پلاسٹک کے کپ اور جگ یا پانی کی بالٹی کے ساتھ سِنک کے پاس کھڑے ہوکر کرواسکتے ہیں۔ آپ اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ گلاس کو پانی سے بھرے، پھر اسے بتائیں کہ جب گلاس پورا بھرنے لگے تو جگ سے پانی انڈیلنا روک دے۔

مزید برآں، اپنے بچے کو مختلف اقسام کے جگ اور پِچر سے پانی انڈیلنا سکھائیں۔ اس طرح کی مشق کے بعد اپنے بچے کو باقاعدہ طور پر اپنے پینے کا پانی، جوس یا دودھ اپنے گلاس میں انڈیل کر پینے کی دعوت دیں۔ ابتدا میں یقیناً وہ تھوڑا بہت پانی یا دودھ گرائے گا لیکن وہ جلد ہی اس میںمہارت حاصل کرلے گا۔ اس عمل سے آپ کے بچے میں چیزوں کو انجام دینے کی عادت پیدا ہوگی اور اس میں خوداعتمادی پیدا ہوگی۔