نیب کا پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع

April 04, 2020

اسلام آباد (عاطف شیرازی )نیب نے پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ڈی جی پی سی سے اہم ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام کی جانب سے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے میسرز ای ای ٹی پی ایل کو مبینہ طور پر ناجائز فائدہ پہنچانے، غیر قانونی بھرتیوں ،تھرڈ پارٹی کنٹریکٹر کی متنازعہ تقرریوں اور بدین سے گیس پروڈکشن میں تاخیر و دیگر متنازعہ معاملات بارے تحقیقات کر رہا ہے، ان معاملات کی انکوائری کے حوالے سے نیب نے ڈی جی پی سی کو اہم ریکارڈ کے حصول کیلئے ایک خفیہ خط لکھا ہے جس میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 19 کا حوالہ دیتے ہوئے اہم معلومات و ریکارڈ طلب کیا گیا ہے جس کےتحت نیب نے پٹرولیم ڈویژن سے مقامی گیس کی قیمت، کمپنیوں کو دی جانے والی مراعات اور طلب ورسد کے حوالے سے تفصیلات طلب کی ہیں، خفیہ خط میں گیس کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار کے حوالے سے تفصیلات ، ایل این جی کی قیمت اور مقامی کمپنیوں کی گیس کی قیمت کا موازن، ڈی جی پٹرولیم کنسیشن سے آئل فیلڈز کو مارجنل رعائتیں دینے کے طریقہ کارکی تفصیلات، آٹھ سال میں تیل و گیس کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو ملنے والی مراعات کی تفصیلات ، دوہزار تیرہ سے اب تک کمپنیوں کی دی گئی مراعاتیں اور ان کی جانب سے دریافت کی جانیوالی گیس کے بارے میں معلومات مانگی ہیں۔خط میں ڈی جی پی سی سے پوچھا گیا ہے کہ تھرڈ پارٹی کنٹریکٹر مثلاً آئی پی آر و اے جی پی آر کی سیلکشن یا تقرری کون اور کیسے کرتا ہے ، مقامی تیل و گیس کو بڑھانے کے حوالے سے ڈی جی پی سی(ڈی جی پٹرولیم کنسیشن ) نے جون 2018سے اب تک کیا اقدامات اٹھائے ہیں، مقامی تیل و گیس کی دریافت کے حوالے سے کتنی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، بدین فور سائوتھ پر میسرز پی ای ایل کے معاملات اور ادائیگیوں کے حوالے سے سیکرٹری پٹرولیم اسد حیا الدین و دیگر حکام حسن محمود، گل منیر،آصف حفیظ،مسٹر کاشف اور قاضی سلیم کا کردار کیا تھا، مئی 2019 کو ان افسران ، 30 مئی 2019 کو سیکرٹری پٹرولیم اسد حیا الدین نے کیا سفارشات کی تھیں وہ ریکارڈ بھی فراہم کیا جائے،دیوان پٹرولیم کو چولستان میں ایوارڈ کیے گئے بلاک کا اسٹیٹس کیا ہے بتایا جائے ،خط نیب کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوآرڈینیشن میمونہ نثار کی جانب سے ڈی جی پی سی کو ارسال کیا گیا ہے جس کی کاپی سیکرٹری پٹرولیم کو بھی ارسال کی گئی ہے ،خط میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 19 اور27کے تحت 6اپریل تک تمام ریکارڈ اور تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔