جن سیاسی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کمیٹی میں شامل ہیںعوام سے معذرت کریں،کنرانی

April 08, 2020

کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر (ر) امان اللہ کنرانی نے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں عوامی نمائندوں پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کو آئین سے انحراف اور پارلیمنٹ کی نفی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن جن سیاسی جماعتوں کے ارکان اسمبلی اس کمیٹی میں شامل ہیں انہیں یہ نوٹیفکیشن قبول کرنے پر عوام سے معذرت کرنی چاہئے ۔ واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے گزشتہ روز کورونا وائرس کے حوالے سے تجاویز ومشاورت کے لئے ایک کمیٹی قائم کی ہے جس کی سربراہی چیف سیکرٹری کیپٹن ( ر) فضیل اصغر کریںگے جبکہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں صوبائی وزراءنوابزادہ طارق مگسی ،سردار عبدالرحمان کھیتران ،میرضیاءلانگو ،سردار یار محمد رند ،میر اسد بلوچ، عبدالخالق ہزارہ ،ارکان اسمبلی اصغرخان اچکزئی ، ملک سکندر خان ایڈووکیٹ،ملک نصیر شاہوانی ،نصراللہ زیرئے،نوابزادہ گہرام بگٹی اور سید احسان شاہ شامل ہیں ۔امان اللہ کنرانی نے حکومت بلوچستان کی جانب سے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کو آئین سے انحراف اور پارلیمنٹ و جمہوری داروں کی نفی قرار دیتے ہوئے فیصلہ جلد واپس لینے کا مطالبہ کردیا ۔ انہوں نے اس اقدام کو سامراجی ذہنیت کا عکاس اور صوبوں کے تشخص کو پامال کرکے براہ راست معاملات کو فرد واحد کے توسط سے وفاق کے ماتحت لانے کا عمل قرار دیا اور کہا کہ یہ عمل قابل مذمت اور افسوسناک ہے اس سے جمہوری اداروں کی بے توقیر ی ہوئی ہے۔ یہ ان نمائندوں کا قطعی اختیار نہیںاس طرح حکومت اور اپویشن ارکان نے مل کر اداروں کو اپنے پائوں تلے روندنے کی کوشش کی ہے ادارے عوام کے حقوق کے تحفظ کے ضامن ہیں اس کے ارکان کو اپنے مفادات کے طابع عوامی مینڈیٹ سے تجاوز کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت کے نو اور اپوزیشن کے تین ارکان جن کا تعلق جمعیت علمائے اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی سے ہےیہ سب قابل مواخذہ ہیں ان کو یہ نوٹیفکیشن قبول کرنے پر عوام سے معذرت کرنی چاہئے۔