ویپنگ شریانوں اور خون کی وریدوں کیلئے تمباکو نوشی کی طرح تباہ کن ہے، سٹڈی

May 02, 2020

لندن (پیاے) ویپنگ شریانوں اور خون کی وریدوں کیلئے تمباکو نوشی کی طرح تباہ کن ہوتی ہے۔ ایک نئی سٹڈی کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ویپنگ یعنی بخارات نوشی شریانوں اور خون کی وریدوں کے افعال کو اسی طرح تباہ کر دیتی ہے جس طرح روائتی سگریٹس کے ذریعے تمباکو نوشی تباہ کن ہے۔ تحقیقی ماہرین نے 21 سے 45 سال عمر کے 400 سے زائد مردوں اور خواتین میں نان سموکرز، سگریٹ سموکرز، ای سگریٹ استعمال کرنے والوں اور ایسے افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا تھا جو تمباکو نوشی بھی کرتے ہیں اور ویپنگ بھی۔ ٹیم نے ای سگریٹ اور ایسے ڈوئل یوزرز میں خون کی شریانوں کے افعال کا جائزہ لیا تھا، جنہوں نے کم از کم تین ماہ ای سگریٹ استعمال کی۔ ای سگریٹ کے عادی تمام افراد وہ تھے جو پہلے تمباکو نوشی کرتے تھے۔ یہ سٹڈی، جو کہ گزشتہ روز امریکن ہارٹ جرنل میں شائع ہوئی ہے، اس نتیجے پر پہنچی کہ سابق سگریٹ نوش، جنہوں نے ای سگریٹ شروع کر دی یا پھر دونوں شغل سے لطف اندوز ہوتے رہے، ان کی شریانیں بھی اسی طرح متاثر ہوئی تھیں جیسا کہ روائتی تمباکو نوشوں کی شریانوں میں سکڑائو پیدا ہو جاتا ہے۔ سٹڈی کی مصنفہ بوسٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کی اسسٹنٹ پروفیسر جیسیکا فیٹرمین نے کہا ہے کہ شریانوں کے سخت ہوجانے کے نتیجے میں امراض قلب کا سامنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ای سگریٹ بہ نسبت آتشگیرسگریٹ کے کم نقصان دہ ہے۔ درحقیقت بیشتر ای سگریٹ پینے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے ای سگریٹ استعمال کرنے کی بنیادی وجہ ہے کہ وہ یہ سمجھتے تھے کہ ای سگریٹ صحت کے لئے کم نقصان دہ ہے۔ اسی اثنا میں سائنٹیفک سٹڈیز کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ اگر دل کی صحت کو پیش نظر رکھا جائے تو ای سگریٹ کسی بھی طرح روائتی تمباکو نوشی کا محفوظ نعم البدل نہیں ہے۔ سٹڈی کے لئے فنڈنگ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے ٹوبیکو سینٹر آف ریگولیٹری سائنس کی جانب سے فراہم کی گئی تھی۔ علاوہ ازیں پبلک ہیلتھ انگلینڈ (پی ایچ ای) کی جانب سے کرائی گئی ایک آزادانہ تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ میں نوجوانوں میں بخارات نوشی (ویپنگ) بدستور مستحکم ہے، تخمینوں کے مطابق 2018 میں 11 سال سے 15 سال عمر کے نوجوانوں میں اس عادت کی شرح 6 فیصد تھی جو کہ 2019 میں 11 سال سے 18 سال عمر کے نوجوانوں میں 5 فیصد پائی گئی۔ مارچ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بالغان میں ویپنگ کی شرح میں 2014 کے بعد سے اضافہ ہوا ہے جو کہ 5 فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 7 فیصد ہو گئی۔