پسند کی شادی‘ دو لڑکیوں کی تحفظ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب

June 06, 2020

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی دو لڑکیوں کی تحفظ کی درخواست پر وفاقی و صوبائی پولیس سے جواب طلب کر لیا ہے۔ جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دو لڑکیوں ملائیکہ فاطمہ اور مریم فاطمہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل سید خاور امیر بخاری عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں نے رواں سال 10 جنوری کو قانون اور شریعت کے مطابق پسند کی شادی کی مگر گھر والے جان سے مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملائکہ فاطمہ کے سر میں 30 ٹانکے لگے ہیں۔ علاقائی جرگے نے لودھراں میں شوہر کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے اور دونوں میاں بیوی کے گھر والے زبردستی طلاق کروانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے استدعا کی کہ درخواست گزاروں اور ان کے شوہروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ عدالت نے پنجاب اور اسلام آباد کے پولیس کے علاوہ وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو تحفظ فراہم کرنے اور میڈیکل کروانے کی ہدایت کردی۔ مزید سماعت 8 جون تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔