جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر اِنچیف کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے

June 25, 2020

جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر اِنچیف کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے

جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر اِنچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف راولپنڈی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، بہاولپور اور نوابشاہ میں احتجاج کیا گیا۔

راولپنڈی
راولپنڈی میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی کمیپ میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کےسربراہ ناصر چشتی، سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ناصر زیدی، آر آئی یو جے کے سیکرٹری جنرل آصف علی بھٹی، چیئرمین ایڈیٹوریل کمیٹی حنیف خالد، سنیئر ایڈیٹر میگزین فاروق اقدس، رانا غلام قادر ،جنگ انتظامیہ کے امجد عباسی، منیر شاہ، نصرت ملک، دی نیوز یونین کے رہنماؤں، پریس ورکرز اور فوٹو گرافرز ایسوسی ایشن سمیت سیاسی جماعتوں اور مزدور یونینز کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

شرکاء نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بےگناہ ایڈیٹر انچیف کو پابند سلاسل کرنا جنگ جیو اور دی نیوز کو بند کرنے کی سازش ہے۔ جنگ گروپ کے ورکرز نے عزم کو دہرایا کہ میرشکیل الرحمٰن کی رہائی تک تحریک کی صورت میں جدوجہد جاری رہےگی۔

لاہور
لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی کیمپ میں جنگ جیو کے کارکنوں کے علاوہ سیاسی اور سماجی رہنما احتجاج میں شریک ہوئے۔

سینئر صحافی ظہیر انجم، شاہین قریشی، شہاب انصاری سمیت دیگر شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری آزادی اظہار پر قدغن لگانے کی شروعات ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پشاور
پشاور میں احتجاجی مظاہرہ جنگ و جیو نیوز کے دفاتر کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو کئی ماہ سے غیر قانونی طور پر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، لیکن اس آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

کوئٹہ
کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ کے باہر مظاہرہ ہوا، مظاہرے میں جنگ اور جیو کے کارکنوں نے شرکت کی۔

مظاہرین نے میرشکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو مزید انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

بہاولپور
بہاولپور کے پریس کلب میں صحافیوں نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا۔ کیمپ میں آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔

نواب شاہ
نواب شاہ میں تاجروں اور جماعت اسلامی کے سابق ایم پی اے عبدالوحید قریشی نے مظاہرے میں شرکت کی۔

عبدالوحید قریشی کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں ان پر جھوٹا کیس ختم کیا جائے اور غیر قانونی قید سے رہا کیا جائے۔