سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری

June 26, 2020

اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

تحریری حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے جاری کیا۔

حکم نامے کے مطابق وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو نوٹس جاری کیے گئے اور 3 جولائی تک جواب طلب کر لیا گیا۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ کے مجاز افسر آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں۔

عدالت نے سوال کیا کہ کیا ویزہ کے قواعد غیرملکی کو سیاسی بیانات جاری کرنے کی اجازت دیتے ہیں؟، بتایا جائے سنتھیا کا ویزہ ختم ہو گیا یا نہیں؟ جبکہ ویزا ختم ہونے کی صورت میں قانون کا کیا راستہ ہے؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پیپلزپارٹی کے کارکن نے سنتھیا کا ویزہ ختم ہونے کے باوجود سیاسی بیانات پر کارروائی کی استدعا کی۔

واضح رہے کہ بلاگر، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور فلم میکر کہلانے والی امریکی شہری سنتھیارچی آج کل پاکستانی سوشل میڈیا پر تنازعات کی زد میں ہیں اور ان کے ٹویٹ اور ویڈیوز کا ہدف پیپلز پارٹی اور اُس کی اعلیٰ قیادت ہے۔

سنتھیا رچی نے سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین پر الزامات عائد کیے ہیں۔

یوسف رضا گیلانی، رحمٰن ملک اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سنتھیا رچی کے اِن الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

سابق وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک کی جانب سے سنتھیا رچی کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا گیا۔

سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے سنتھیا رچی کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجوایا ہے جس کے جواب میں سنتھیا رچی نے بھی یوسف رضا گیلانی کو 12 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھیج رکھا ہے۔