میر شکیل کیس، بیوی بچوں کی گرفتاری کی استدعا، لاہور ہائیکورٹ کا نیب سے جواب طلب

July 10, 2020

لاہور(اے پی پی‘نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتارایڈیٹر ان چیف جنگ جیو میر شکیل الرحمٰن کی فیملی کے خلاف نیب انکوائری کیلئے دائر درخواست پر چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب لاہور سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بنچ نے درخواست گذار رائے اسد خان کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔درخواست گزار رائے محمد اسد خان کھرل نے درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب، تفتیشی افسر اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے مؤکل نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں نیب کو میر شکیل ‘میر ابراہیم ‘میر اسماعیل ‘شاہینہ شکیل اور دیگر فیملی ممبران کے خلاف ٹھوس ثبوت دیئے ہیں مگر نیب نے صرف میر شکیل کو گرفتار کیا جبکہ ان کے اہل خانہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

درخواست گزارکا کہناتھاکہ نیب شریک ملزمان کے خلاف مناسب ایکشن لینے میں ناکام رہاجس سے ٹرائل میں ملزم میر شکیل کو فائدہ ہوگا ۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعاکی ہے کہ چیئرمین نیب کو میر شکیل کے اہلخانہ کو ریفرنس میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے اورمیر شکیل اور اسکے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا بھی حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ 1986ء میں میر شکیل الرحمٰن کے بچوں میرابراہیم کی عمر8سال ‘عائشہ رحمٰن کی عمر 6سال ‘عاصمہ رحمٰن کی عمر 4 سال اور میر اسماعیل رحمٰن کی عمر ایک سال تھی۔