سیاستدان، صحافتی تنظیمیں اور وکلاء رہنما میر شکیل کی رہائی کیلئے ہم آواز

July 11, 2020

سیاستدان، صحافتی تنظیمیںاور وکلاء رہنما میر شکیل کی رہائی کیلئے ہم آواز

کراچی ، لاہور ، پشاور، راولپنڈی ، ملتان (اسٹاف رپورٹرز، نمائندگان جنگ ) ایڈیٹر انچیف جنگ وجیو گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف لاہور، پشاور ، راولپنڈی اور ملتان سمیت کئی چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جمعہ کے روز بھی برقرار رہا ،سیاسی رہنمائوں، صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں اور وکلاء رہنمائوں نے میرشکیل الرحمان کی رہائی کا مطالبہ کیا ، لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں سینئر صحافیوں اوردیگرشعبہ زندگی سے افراد نے شرکت کی،اس موقع پرمقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان بے قصور پابند سلاسل ہیں،ہم اب بھی عدالت سےپر امید اور انصاف کی امید رکھتے ہیں، پشاور میں مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ میر شکیل الرحمان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا،مقررین نے کہا کہ سالوں پرانے پرائیویٹ مقدمے میں گرفتار میر شکیل الرحمان کو ضمانت کا حق نہ دینا انسانی اور بنیادی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے، راولپنڈی میں احتجاج میں پی ایف یو جے کے ناصر زیدی‘ جنگ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ناصر چشتی اور سینئر صحافیوں سمیت جنگ‘ دی نیوز اور جیو کے ورکرز بھی بڑی تعداد میں موجود تھے، سابق صدر ڈسٹرکٹ بارچنیوٹ ملک محمد حسین اور میاں اسد نثار نے ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ چنیوٹ کے احاطہ میں احتجاج کرتے ہوئےکہا کہ ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ میرشکیل الرحمان کیخلاف بنائے گئے بے بنیاد ریفرنس ختم کیے جائیں ورنہ وکلاء تحریک چلائیں گے، حکمران اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے سچ کی آواز کو دبانے کے درپے ہیں، صحافت کا گلا دبانے کیلئے میرشکیل کو پھنسایا گیا ، بہاولپور میںمیر شکیل الرحمان کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف 119 ویں دن بھی احتجاج جاری رہا، بہاولپور یونین آف جرنلسٹس کے تحت بہاولپور پریس کلب میں ہونے والے احتجاج میں صحافیوں کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی، جے آئی کسان، کسان اتحاد اور انجمن کاشتکاران کے قائدین نے بھی شرکت کی، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے نائب امیر سید ذیشان اختر، جے آئی کسان کے مرکزی چیئرمین جام حضور بخش لاڑ، کسان اتحاد کے صدر چوہدری عبدالمطلب، انجمن کاشتکاران کے صدر عبدالرحمٰن نے میر شکیل الرحمان کی غیرقانونی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو دیوار سے لگایا جارہاہے، انہوں نے میر شکیل کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ، دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرشکیل کا جرم یہ ہے کہ وہ حق بولتا ہے اور سچ لکھتا ہے اور چار ماہ ہوگئے ہیں انہیں قید رکھ کر اسی جرم کی سزا دی جارہی ہے۔ معاون خصوصی وزیراعلی سندھ انسپکشن کمیٹی وقار مہدی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے پہلے بھی آزادی صحافت کی حمایت کی اور اب بھی کرے گی۔ ہم متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میرشکیل کا کیس میرٹ پر دیکھیں۔ اعلی عدالتوں سے کئی لیڈروں کی ضمانت ہوئی اور نیب کے مقدمات جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے میرشکیل الرحمان کو اعلی عدالت سے ہی انصاف ملے گا۔