کورونا: دنیا میں بھوک و افلاس کی صورتحال بدترین ہوگئی، اقوام متحدہ

July 13, 2020

کوروناوائرس سے دنیا بھر میں بھوک اور افلاس کی صورتحال بدترین ہوگئی ہے۔

کوروناوائرس کے دنیا پر اثرات سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کاہر 9 میں سے ایک شخص بھوک و افلاس کا شکار ہورہا ہے، معاشی ابتری، ماحولیاتی مسائل اور مہنگائی، بھوک و افلاس میں اضافےکا سبب بن رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا سے دنیا کے 5 لاکھ 71ہزار سے زائد افراد ہلاک

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک سال میں بھوک و افلاس کا شکار افراد کی تعداد میں ایک کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غربت، بھوک اور افلاس میں اضافے کی شرح جاری رہی تو 2030 تک بھوک افلاس کے خاتمےکا پروگرام مکمل نہیں ہوسکتا۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ دنیا کورونا کے ہاتھوں یرغمال ہے، تقسیم ہو کر دنیا اس بیماری کو شکست نہیں دے سکتی۔

ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او ٹیڈروس گیبرئیس نے یہ بات امریکا کے عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی کے تناظر میں کہی۔

انھوں نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لیے اکٹھے ہونا ہی حل ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے باضابطہ طور پر عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی اختیار کرنا شروع کردیا ہے۔

امریکا نے عالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طورپر دست بردار ہونے کیلئے نوٹس سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹریس کو پہنچا دیا ہے جس کی تصدیق وائٹ ہاؤس نے کردی ہے۔