لبنان کا کفالہ نظام، غیر ملکیوں کے استحصال کا آلہ کار

July 18, 2020

منی یورپ کہلائے جانے والے لبنان میں نوکری کے لیے آنے والوں کی زندگی کسی طور غلامی سے کم یا مختلف نہیں ہوتی، یہاں کفیل غیر ملکیوں کے سیاہ سفید کا مالک ہوتا ہے۔

اس المیے کی بنیادی وجہ، لبنان اور خطے کے بیشتر حصوں میں رائج، دقیانوسی کفالہ کا نظام ہے۔

اس نظام کے تحت، اِس دور میں بھی یہ غیر ملکی ملازمین اپنے بنیادی حقوق اور عزت نفس کے تحفظ سے محروم رہتے ہیں اور یہاں آپ کا کفیل، آپ کے سیاہ و سفید کا مالک ہوتا ہے۔

اسکائی نیوز نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس کے مطابق لبان میں ہر ہفتے ایک غیر ملکی ملازم کی موت ہوجاتی ہے۔

رپورٹ میں ان ہی اذیتوں کی شکار افریقی ملک گھانا کی ایک خاتون کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ جس نے خود ہی غیر ملکی میڈیا کو رپورٹ تیار کرنے اور اس کی عکس بندی کرنے کی اجازت دی تھی۔

خاتون نے بتایا کہ وہ نسبتاً غریب ملک گھانا سے لبنان پیسے کمانے کی غرض سے آئی تھیں، یہاں آکر پہلے تو سب اچھا تھا، لیکن جب کچھ دن گزرنے کے بعد غلطی ہوجاتا تو اس کی جوتوں سے پٹائی ہوتی۔

اس نے بتایا کہ وہ ایک گھر سے کام کرنے کے دوران بھاگ گئیں تو ان کی کمپنی نے انہیں دوسرے گھر بھیج دیا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ دوسرے گھر کی مالکن کے بھائی نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا، اس نے ڈرایا دھمکایا اور کہا کہ وہ مجھے قتل کرکے قبرستان میں پھینک دے گا اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا۔

اس کا کہنا تھا کہ جب وہ موت کے خوف سے ڈر گئیں تو مالکن کا بھائی اس کا جنسی استحصال کرتا رہا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ جو ایجنٹ اسے گھانا سے لبنان لے کر آئی تھی اس نے اس کا پاسپورٹ اپنے پاس رکھا ہوا تھا، جبکہ جو پیسہ متاثرہ خاتون کماتی تھی اسے بھی ایجنٹ چھین لیتی تھی۔

متاثرہ خاتون نے لبنان آکر پیسہ کمانے والوں سے درخواست کی ہے کہ وہ یہاں نہ آئیں یہ دیکھنے میں آسان کام ہے لیکن انتہائی تکلیف دہ ہے۔