تنازعہ کشمیر کا حل پرامن مذاکرات میں ہے، اسپیکر چیک پارلیمنٹ

July 22, 2020

جمہوریہ چیک کی پارلیمنٹ کے صدر رادک وانڈریک نے جمہوریہ چیک میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت اور پاکستان کو تنازعہ کشمیر کا پرامن حل تلاش کرنا چاہئے۔

چیک پارلیمنٹ کے اسپیکر نے دونوں ممالک کے مابین سفارتی دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاکستان کے سفیر نے مقبوضہ کشمیر کی 5 اگست 2019 سے لے کر اب تک کی موجودہ صورتحال اور مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے اعداد و شمار کو تبدیل کرنے کے لئے بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے چیک پارلیمنٹ کے صدر کو آگاہ کیا۔

مسٹر رادیک وانڈرک نے بھارت اور پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق، تنازعہ کشمیر کے پرامن اور سیاسی حل کے لئے بات چیت میں شریک ہوں ، جو طویل عرصے سے جاری تنازعہ کو حل کرنے کا واحد راستہ ہے۔

سفیر پاکستان نے صدر پارلیمنٹ کو بریفنگ بھی دی۔ صدر رادک وانڈرک کو افغانستان میں امن و استحکام لانے کے لئے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں سے آگاہ کیا۔ اور کہا کہ امریکا، طالبان امن معاہدے پر دستخط ایک تاریخی موقع فراہم کرتے ہیں، جسے افغان قیادت کو قبول کرنا چاہئے۔ سفیر نے متنبہ کیا کہ "بگاڑ پیدا کرنے والے" افغانستان اور خطے میں امن اور استحکام کی واپسی نہیں چاہیں گے۔

صدر رڈیک نے پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی اور افغانستان میں امن و استحکام لانے میں اپنے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امن اور استحکام افغانستان میں واپس آجائے گا۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ جمہوریہ چیک اور پاکستان نینو ٹیکنالوجی، صاف توانائی اور گرین انرجی کے شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی سطح پر اور دونوں پارلیمانوں کے درمیان اعلیٰ سطح کے دورے تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

چیک پارلیمنٹ کے صدر نے کہا کہ وہ پاکستانی پارلیمان کے اسپیکر کو جمہوریہ چیک کا دورہ کرنے اور سفارتی چینلز کے ذریعہ اس دورے کی تاریخوں پر کام کرنے کی دعوت میں توسیع کریں گے۔