کراچی میں پاکستان کے پہلے ورچوئیل (مواصلاتی) اسپتال کا آغاز

July 24, 2020

کورونا وائرس کی وباء نے جہاں دنیا کے نظام صحت کے لئے نئے چیلنجز اور مشکلات کو جنم دیا ہے وہیں اس موذی مرض نے اس شعبہ میں نئے راستے اور خیالات پیدا کیے ہیں جن سے صحت کے نظام پر دور رس اور غیر معمولی نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

کووڈ 19 وبا کے بعد پاکستان ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں ورچوئل ہیلتھ سسٹم، ڈیجیٹل اسپتال (مواصلاتی) اسپتال کے ذریعے مریضوں کی ایک بڑی تعداد کو ان کے گھر پر صحت اور علاج کی تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

اس سلسلےمیں عہد ہیلتھ کیئر نے پاکستان کے پہلا مواصلاتی اسپتال متعارف کرادیا ہے، جس کے نتیجے میں پہلے مرحلے میں کراچی میں اب مریضوں کو تربیت یافتہ نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی مدد سے ان کے گھروں میں مکمل علاج معالجے، کنسلٹنٹ فزیشنز سے آن لائن رابطے کے ذریعے رہنمائی، گھر میں ایکسرے، ای سی جی، لیبارٹری ٹیسٹ کی ہوم سیمپلنگ اور گھروں پر ادویات کی بروقت فراہمی شامل ہے۔

ماہر امراض ذیابطیس پروفیسر عبد الباسط نے صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو سراہتے ہوئے ورچوئل اسپتال کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے، ڈاکٹر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے مریضوں کے سہل علاج اور وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ اس سے معاشی دباؤ بھی کم ہوگا اور مریض کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر کو بھی فائدہ حاصل ہوگا، ہمارے ہاں ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کرے گا۔ 70 فیصد امراض میں مریضوں کو ٹیلی کنسلٹیشن یا مواصلاتی رابطوں کے ذریعے ڈاکٹروں سے مشورہ انتہائی فائدہ ہوگا۔

معروف ٹیلی کنسلٹیشن ایکسپرٹ اور چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر انعم دائم نے بتایا کہ عہد ورچوئیل ہیلتھ، پاکستان کا پہلا مکمل مواصلاتی اسپتال ہے جس کا آغاز جون کے مہینے میں ہوا اور اس پلیٹ فارم نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران اب تک کئی قیمتی جانیں بچائی ہیں۔ اس وقت ایسے کئی مریض ہیں جو یا تو اسپتال جانا نہیں چاہتے یا ان کے اہل خانہ ان مریضوں کو اسپتال لے جانے میں ہچکچاتے ہیں۔ یہ اسپتال ایسے مریضوں کو ان کے گھروں میں ہی علاج معالجے کی تمام تر سہولیات مہیا کرتا ہے۔

ڈاکٹر انعم دائم کے مطابق اس وقت پاکستان بھر میں ٹیلی کنسلٹیشن فراہم کرنے والے کئی ادارے کام کر رہے ہیں لیکن یہ ایک مکمل مواصلاتی اسپتال ہے جہاں پر سوائے آپریشن اور چند مخصوص سہولتوں کے تمام تر طبی سہولیات مریضوں کو ان کے گھروں پر ہی فراہم کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کے پینل پر پاکستان کے امراض قلب، ذیابطیس، بلند فشار خون، گردے، دماغ و اعصاب سمیت دیگر کئی امراض کے ماہرین موجود ہیں جو کہ مواصلاتی رابطے کے ذریعے مریضوں کا ان کے گھروں پر ہی علاج کرتے ہیں۔

ڈاکٹر انعم کا مزید کہنا تھا کہ جیسے ہی کسی مریض کی دیکھ بھال کے لئے اسپتال سے رابطہ کیا جاتا ہے، فوری طور پر ایک تربیت یافتہ نرس یا پیرا میڈکس ضروری ساز و سامان کے ساتھ مریض کے گھر روانہ کر دیا جاتا ہے، جہاں وہ مریض کی کیفیات اور علامات ٹیبلٹ پی سی کے ذریعے متعلقہ کنسلٹنٹ کو فراہم کرتے ہیں جس کے بعد ڈاکٹر مزید ٹیسٹ کروانے یا ادویات تجویز کر دیتے ہیں، اگر مریض کو ایکس رے یا ای سی جی کی ضرورت ہو تو اسپتال کا عملہ یہ دونوں سہولتیں بھی مریضوں کو ان کے گھروں پر ہی فراہم کردیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپتال نے اب تک دو درجن سے زائد کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کو ان کے گھروں پر ہی علاج معالجے کی سہولیات فراہم کیں جن میں آکسیجن کی فراہمی بھی شامل ہے جبکہ ماہرین مواصلاتی رابطے کے ذریعے ایسے مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں رہے۔

اسپتال کی چیف آپریٹنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ ایک نجی لیبارٹری کے ذریعے مریضوں کے تمام ٹیسٹ اور ان کے رزلٹس ان کو گھروں پر ہی فراہم کیے جاتے ہیں جب کہ عہد فارمیسی ایسی تمام ادویات ٹمپریچر کنٹرولڈ باکسز میں ڈسکاؤنٹ کے ساتھ مریضوں کو ان کے گھروں پر فراہم کر دیتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسپتال کے قیام کا مقصد مریضوں کو ان کے گھروں پر ہی معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا ہے، اس سے نہ صرف ان کا قیمتی وقت بچے گا بلکہ مریض دیگر مشکلات سے بھی محفوظ رہیں گے۔