کورونا سے ایشیائی و افریقی افراد کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیق

August 01, 2020

راچڈیل (نمائندہ جنگ)عالمی وباکورونا وائرس کے دوران ایشیائی اور سیاہ فام لوگوں کے مرنے کی شرح میں اضافے کی وجوہات پر تحقیق کرنے کیلئے سائنسدانوں کو 4.3ملین پائونڈ کی خطیر رقم جاری کر دی گئی ہے۔ یوکے ریسرچ اینڈ انوویشن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ہیلتھ ریسرچ نے چھ نئے تحقیقی منصوبوں کے لئے مالی اعانت فراہم کی ہے جو کورونا وائرس اور نسل کے مابین تعلق کو جانچنے پر کام کریگی۔ اب تک سامنے آنیوالے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ سیاہ فام (بیم) اور اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد میں سفید فام لوگوں کی نسبت کورونا وائرس سے ہلاکتوں کے امکانات دو گنا زائد ہیں۔ اقلیتی فرقوں سے تعلق رکھنے والے شعبہ صحت کے کارکنوں میں مرنے کے خطرات میں اضافے کی وجوہات کا بھی تعین کیا جائیگا،لیسٹر این ایچ ایس ٹرسٹ کے یونیورسٹی ہاسپٹل کے اعزازی صلاح کار ڈاکٹر منیش پیرک کی سربراہی میں اس پروجیکٹ میں اگلے 12 ماہ کے دوران ان ہیلتھ کیئر ورکرز کے گروپس کی جسمانی اور ذہنی صحت کا جائزہ لیا جائیگا۔ڈاکٹر پیرک نے کہا کہ عالمی سطح پر ہمارے پاس اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ بیم لوگوں میں کورونا وائرس کے باعث انتہائی نگہداشت میں مرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور یہ صحت کے عملے کیلئے بھی ہو سکتا ہے ۔حالیہ پی ایچ ای (پبلک ہیلتھ انگلینڈ) کی رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی کہ کورونا وائرس سے مرنے والے صحت کے کارکنوں میں سے 63فیصد افراد کا تعلق بیم (سیاہ فام ) نسل سے تھا ۔