انسانی حقوق تنظیم کا بھارت سے مقبوضہ وادی میں اظہارِ رائے پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

August 04, 2020

انسانی حقوق تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کے جبری تسلط پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے وادی میں آزادی اظہار رائے پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ وادی میں انٹرینٹ سروسز بحال کرنے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کا احتساب کرنے اور وادی میں غیر منصفانہ پالیسیوں کو ختم کر کے استحصال کا شکار کشمیریوں کو فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کے مسلمانوں کا مسلسل استحصال جاری ہے، بھارت نے کشمیر کے مسلمانوں کے خلاف سخت اور امتیازی پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں اظہار رائے کی آزادی، معلومات اور صحت کی سہولیات کا شدید فقدان ہے، کورونا وبا نے وادی کے لوگوں کی مشکلات کا شکار زندگی کو مزید مشکل بنادیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کا مزید کہنا ہے کہ بھارت نے ایک سال پہلے وادی میں پابندیاں لگا کر سیکڑوں بچوں سمیت ہزاروں افراد کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا، بھارت فوری طور پر سیاسی قیدیوں کو رہا کر کے صحافیوں اور سماجی کارکنوں کے خلاف مقدمات ختم کرے۔