چڑیا گھر کے جانوروں کی ہلاکت، نامعلوم افراد کیخلاف مقدمے پر عدالت برہم

August 05, 2020

چڑیا گھر کے جانوروں کی ہلاکت، نامعلوم افراد کیخلاف مقدمے پر عدالت برہم

اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرغزار چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکت پر ایف آئی آر میں وائلڈ لائف بورڈ ارکان کو نامزد کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 11 اگست تک ملتوی کر دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے مرغزار چڑیا گھر کے جانوروں کی ہلاکت پر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر برہمی اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وائلڈ لائف بورڈ کے ممبران ہلاکت کے ذمہ دار ہیں، ایف آئی آر میں تمام بورڈ ارکان کو ملزم نامزد کیا جانا چاہئے، عدالت نے تمام بورڈ ارکان کے نام طلب کر لئے، چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے چڑیا گھر کے جانوروں کی عدالتی حکم کے تحت منتقلی کے دوران شیر اور شیرنی کی ہلاکت کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے، چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکت بہت افسوسناک ہےجو لوگ جانوروں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں وہی تحقیقات کر رہے ہیں، کریڈٹ لینا آسان ہے لیکن ذمہ داری لینا مشکل ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ جانوروں کی ہلاکت پر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے کہا کہ نامعلوم افراد کیوں؟ ایف آئی آر میں تو ہر بورڈ ممبر نامزد ہونا چاہئے، وائلڈ لائف بورڈ میں وزیر موسمیاتی تبدیلی، چیئرمین سی ڈی اے ، وزیراعظم کے مشیر، معاون خصوصی سمیت دیگر شامل ہیں۔ عدالت نے تمام بورڈ ممبر کے نام طلب کرتے ہوئے سماعت 11 اگست تک ملتوی کر دی اور جانوروں کی ہلاکت کے معاملہ پر قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا۔