فلیگ شپ پراجیکٹ پشاور بس ریپڈٹرانزٹ شروع کرنے کی تیاریاں مکمل

August 10, 2020

پشاور(ارشد عزیز ملک)تحریک انصاف حکومت کےفلیگ شپ پراجیکٹ پشاور بس ریپڈٹرانزٹ کو شروع کرنے کی تمام تیاریا ں مکمل کرلی گئی ہیں۔صوبائی حکومت ممکنہ طورپر 14 اگست کو منصوبے کا افتتاح کرنا چاہتی ہے تاہم وزیراعلی محمود خان منگل کو حتمی اجلا س کے بعد افتتاح کا فیصلہ کریں گے ۔حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان بی آر ٹی پراجیکٹ کے افتتاح میں دلچسپی رکھتے ہیںلہذا صوبائی حکومت عمران خان کی آمدکی منتظر ہے تاہم ابھی تک وزیراعظم ہائوس نے انکی آمد کی کوئی تاریخ نہیں دی ۔بی آرٹی ساڑھے 27 کلومیٹر پر مشتمل ٹریک اور 31سٹیشنوں پر مشتمل ہے جبکہ فیڈر روٹس کی لمبائی 62 کلومیٹر ہے جس میں 146سٹاپس بنائے گئے ہیں ۔ مین ٹریک کو شہر کے سات مختلف علاقوں سے ملایا گیا ہے تاکہ لوگ اپنے علاقوں سے چھوٹی بسوں میں سفر کرکے مین روٹ تک پہنچ سکیں ۔شہریوں کی جانب سے صرف چار روز کے اندر ساٹھ ہزار کے قریب زو کارڈ حاصل کرلئے گئے ہیں ۔منصبوے کےتین میگا کمرشل پلازے زیر تعمیر ہیں جن کی تکمیل کی مدت جون 2021 بتائی جاتی ہے تاہم بسوں کی پارکنگ کے لئے مقامات تیار ہیں۔ پی ڈی اے پہلے ہی میں روٹ اور سٹیشن ٹرانس پشاورکے حوالے کرچکا ہے جس نے آٹی ایس کی تنصیب مکمل کرلی ہے ۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق بی آرٹی پراجیکٹ پر ابتدائی تخمینہ 49 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ تھا تاہم نظرثانی شدہ پی سی ون میں اخراجات بڑھ کر 66 ارب 43 کروڑ 70 لاکھ ہوگئے جبکہ اس لاگت میں مزید چار ارب کے قریب اضافہ ہوا ہے یوں منصوبے کی مجموعی لاگت 70 ارب کے قریب ہے۔ایشائی ترقیاتی بینک اور اے ایف ڈی نے منصوبے کے لئے 593ملین ڈالر کا قرضہ دیا ہے جبکہ باقی ماندہ رقم صوبائی حکومت نے فراہم کی ہے ۔بی آرٹی کے سول ورکس) 27 کلومیٹر ٹریک اور سٹیشنز( ٗڈپو اور آئی ٹی ایس پر لاگت کا تخمینہ 32 ارب 86 کروڑ سے بڑھ کر 52ارب 44 کروڑ روپے ہوگیا جس میں پی ڈی اے کا موقف ہے کہ سول ورکس کا دائرہ وسیع کرنے اور اضافی روٹ شامل کرنےسے اخراجات میں اضافہ ہوا ۔پارکنگ پلازوں پر اخراجات 95 ملین سے بڑھ کر 320 ملین ہوگئے۔بائیک شیئرنگ کی سہولت پر 132ملین روپے کے اخراجات آئے ہیں ۔ایشائی ترقیاتی بینک کے مالی چارجز ٗنگرانی اور اشتہارات کی مد میں اخراجات کاتخمینہ 493ملین سے بڑھ کر 1156 ملین تک پہنچ گیا ۔شہر میں چلنے والی پرانی بسوں کی خریداری اور انھیں تلف کرنے کی لاگت 1068ملین سے بڑھ کر 1120 ملین ہوگئی ۔