بلوچستان کے وکلاء کےمسائل حل کرنیکی کوشش کی جائیگی،صادق سنجرانی

August 13, 2020

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین منیر احمد خان کاکڑ، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی محمد سلیم لاشاری، چیئرمین ہیومن رائٹس راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے چئیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں بار کونسل کے وفد نے وفاق سے متعلق لاء آفیسرز اور مختلف ٹریبونلز میں بلوچستان کے وکلاء کو نظر انداز کرنے پر اور ودیگر امور پر گفتگو کی۔بلوچستان بار کونسل کے وفد نے چیئرمین سینٹ کو بتایا کہ عرصہ دراز سے بلوچستان سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی اسامی خالی ہے جس پر بلوچستان کے وکلاء کا حق ہے تاحال کسی کو تعینات نہیں کیا گیا اسطرح ملک بھر میں146 سے زائد فیڈرل لاء آفیسرز کام کر رہے ہیں، بلوچستان میں صرف 4 لاء آفیسرز ہیں اور بلوچستان کی وفاقی ملازمتوں میں ساڑے چھ پرسنٹ جو آئین پاکستان کے تحت کوٹے کے حساب بھی بلوچستان کا دس لاء افیسر کا کوٹہ بنتا ہے اسطرح وفاق کے زیرانتظام بلوچستان کے ٹریبونلز کسٹم ایپیلٹ ٹریبونل، ڈرگ کورٹ اور دیگر ٹریبونلز کافی عرصے سے غیر فعال ہیں تاحال اس پر کسی کو تعینات نہیں کیا گیا ۔ وفد نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے منسٹری آف لاء کے ذریعے پنچاب بار کونسلز اور لاہور ہائیکورٹ بار اور پنچاب بھر کے تمام ڈسٹرکٹ بارز ایسوسیشنز سمیت دیگرصوبوں کے تمام بارز کو کروڑوں روپے کی گرانٹ دی مگر بلوچستان کو اس سے بھی محروم رکھا گیا۔ چئیرمین سینٹ نے وفد کو یقین دلایا کہ بلوچستان کے وکلاء مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائیگی۔