اسپین: آتشزدگی سے جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

August 28, 2020

بارسلونا میں 14 اگست کی صبح بارسلونیتا کی ایک عمارت میں آتشزدگی سے جاں بحق ہونے والے تین پاکستانی نوجوانوں مظہر سلیم، ابو سفیان اور محمد نواز خان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سائیکل رکشہ کی بیٹری چارجنگ کے وقت بیٹری پھٹ جانے سے لگنے والی آگ میں تین پاکستانی نوجوان جن کا تعلق ضلع گوجرانوالہ کے گاؤں ’جاجو کے‘ سے تھا اور وہ آپس میں چچا زاد بھائی تھے جاں بحق ہو گئے تھے، ہسپانوی قوانین کے مطابق مقامی عدالت اور پولیس کی کارروائی کے بعد میتیں ورثا ء کے حوالے کی گئیں تو اُس کے بعد نماز جنازہ ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں مرحومین کے بھائی اظہر سلیم، رانا مکرم اور قمر کے ساتھ ساتھ ہیڈ آف چانسری سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ دانش محمود اور قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری بھی شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ قونصل جنرل بارسلونا بیماری کے باعث اسپتال میں زیر علاج تھے جس کی وجہ سے میتیں وصول کرنے کے لئے ہیڈ آف چانسری سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ خصوصی طور پر بارسلونا آئے تھے۔

اس موقع پر پاکستانیوں کی تدفین کے لئے کام کرنے والے سماجی رہنما چوہدری نوید وڑائچ نے مرحومین کی میتیں وصول کرنے اور اُن کے کاغذات مکمل کرنے کے لئے قونصلیٹ آفس جانے والے لواحقین کے ساتھ وہاں تعینات پرائیویٹ عملے کی خواتین کی طرف سے ناروا سلوک پر ایکشن لینے پر زور دیتے ہوئے قونصل جنرل سے کہا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائی جائے تاکہ پتا چلے کہ لواحقین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا حق اُن خواتین کو کس نے دیا تھا؟

قونصل جنرل نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر مکمل ایکشن لیں گے، یاد رہے کہ مرحومین کے لواحقین کا یہ مطالبہ ہے کہ ہمارے بھائیوں کی وفات ہمارے لئے کسی سانحہ سے کم نہیں اور ستم یہ کہ ہم قونصل خانے کو اپنا گھر سمجھ کر وہاں گئے تاکہ میتوں کو وصول کرنے کے لئے کاغذات جلد از جلد مکمل ہو سکیں لیکن قونصل خانے میں تعینات پرائیویٹ سیکٹر کی خواتین نے اُن کے ساتھ بہت بد تمیزی کی جس پر وہ دل برداشتہ ہو کر واپس چلے گئے۔

لواحقین کا مطالبہ ہے کہ اُن خواتین کے خلاف ایکشن لیا جائے تاکہ آئندہ کسی کے ساتھ ایسا کوئی حادثہ ہو تو اُن کے لواحقین کی تذلیل نہ ہو۔ اس حوالے سے ہیڈ آف چانسری نے اپنی انکوائری مکمل کرکے رپورٹ سفیر پاکستان کو ارسال کر دی ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے اُس زیادتی کے حوالے سے جو بیانات لئے اور جو شواہد اکھٹے کئے ہیں اُن کے مطابق ایمانداری سے فیصلہ ہو گا۔

نماز جنازہ کے بعد دوسرا مرحلہ اب میتوں کو پاکستان پہنچانا ہے جو دو دن کے اندر اندر پاکستان پہنچ جائیں گی، میتوں کو پاکستان پہنچانے پر ہونے والے تمام اخراجات حکومت پاکستان نے سفارت خانہ اور قونصل خانہ کے ذریعے اپنے ذمہ لئے ہیں۔