ٹیکنالوجی کے استعمال میں بچوں کی نگرانی

August 30, 2020

ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ نے درس و تدریس کے لاتعداد نئے مواقع پیدا کردیے ہیں۔ طلبا اب کسی بھی مقام سے تقریباً ہر مضمون کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں اور پوری دنیا کے لوگوں سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ اساتذہ نصاب کوجدید تر رکھنے اور ہر بچے کی انفرادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اس سہولت کو بروئے کار لا رہے ہیں۔

آن لائن تعلیم کے تحت طلبا کے لیے نہ صرف تعلیم کے مزید در کھل جاتے ہیں بلکہ ان کے دنیا بھر کے افراد سے روابط بھی استوار ہوجاتے ہیں، جس کی وجہ سے ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ آن لائن لرننگ میں اس قدر وسعت ہے کہ تعلیم کی تقریباً تمام تر ضروریات پوری ہوسکتی ہیں۔ یہ طریقۂ تعلیم سماجی مساوات اور حرکت پذیری (Mobility)کے رخنے کو بھی پُر کرتاہے۔

ڈیجیٹل لرننگ طلبا کو تعلیم حاصل کرنے کے دوران اور منتخب کردہ کیریئر میں کامیابی کے لیے مہارت فراہم کرتی ہے۔ انگلی کے ایک اشارے پر ملنے والی معلومات کی فراوانی ان کے لیے فائدہ مند بھی ثابت ہوتی ہے۔ تاہم معلومات کے اس اژدہام میں ان کے لیے ممکنہ خطرات اور نقصانات بھی پوشیدہ ہیں۔

جیسا کہ ہم بچوں کو سڑک عبور کروانے سے پہلے دائیں بائیں دیکھنے اور دوسروں سے اچھا سلوک روا رکھنے کی تعلیم دیتے ہیں، اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ ہر لمحہ پھیلتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں ذمہ دار اور محفوظ رہنے کے بارے میں ان سے بات کریں اور انھیں یہ دکھائیں کہ زندگی کے اصول آن لائن دنیا پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ جب ہم ڈیجیٹل دنیا کی اگلی نسل کی رہنمائی کرنے جائیں تو کچھ طریقے ہیں جن سے آپ آن لائن ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کرتے ہوئے درست فیصلے کرنے میں بچوں کی مدد کرسکتے ہیں۔

اسکرین کا وقت محدود کریں

جب آپ کا بچہ تعلیم کے علاوہ فون یا ٹیبلٹ استعمال کرے تو اس پر نظر رکھیں اور استعمال کا وقت محدود کریں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کا 8 سالہ بچہ ایپ کے ذریعے گیم کھیلنے یا کچھ اور سیکھنے کے لیے موبائل یا ٹیبلٹ استعمال کر رہا ہے تو استعمال کا دورانیہ ایک سے دو گھنٹہ کردیں جبکہ بہتر تو یہ ہے کہ بچے کو ویک اینڈ یعنی ہفتے کے آخر میں کچھ گھنٹوں کے لیے گیجٹس استعمال کرنے کی اجازت دیں۔

اگر آپ اپنے 15سالہ بچے کو اسکول میں اسمارٹ فون استعمال کرنے کی اجازت دے رہے ہیں تو جب وہ گھر واپس آئے تو رات کے کھانے اور سونے کے وقت اس کا فون اپنے پاس رکھ لیں۔ حقیقی دنیا اور سائبردنیا کے مابین توازن پیدا کرنے کے لئے "آن لائن" اور "آف لائن" شیڈول ترتیب دیں۔

پرائیویسی پلان پر عمل

آپ متعدد فیچرز کو انسٹال یا اَن انسٹال کرسکتے ہیں، جو اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کا بچہ اپنی ڈیوائس کو کس طرح استعمال کرتا ہے، مثلاً لوکیشن ٹریکنگ، انٹرنیٹ کونٹینٹ کے لیے پیرنٹنگ کنٹرول اور موبائل کے استعمال کی نگرانی والی ایپس۔ ان فیچرز کے استعمال سے آپ کا بچہ محفوظ رہے گا اور اس کی رازداری کا بھی تحفظ ہوگا۔ یہ بھی اہم ہے کہ آپ اسمارٹ فون کے صارف نام(User Name) اور پاس ورڈ کے بارے میں اپنے بچے کو تاکید کریں کہ وہ اسے کسی دوسرے شخص کے ساتھ شیئر نہ کرے، نہ آن لائن اور نہ ہی باتوں باتوں میں وہ اپنےد وستوں یاروں کو بتائے۔

احتیاطی تدابیر اور دیگر خدشات

اپنے بچے کو اسمارٹ فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات کے زائد استعمال کے امکانی خطرات سے آگاہ کریں۔ اس کے علاوہ نو عمر افراد کو تاکید کریں کہ وہ ڈرائیونگ کرتے وقت ٹیکسٹ میسیج نہ کریں اور آن لائن کسی بھی قسم کی تعصب پسندی، فرقہ بندی یا مذہبی بحث و مباحث میں نہ پڑیں۔ ساتھ ہی آن لائن نہ کسی کو دھونس دھمکی دیں اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے دیں۔

ٹیکنالوجی کے استعمال میں مثال بنیں

اپنے بچے کو اچھےڈیجیٹل عادات کی تعلیم دینے کے لیے آپ کو خود مثال بننا ہوگا جیسے کہ اپنے فون کو کھانے کے وقت استعمال نہ کرنا، کبھی ڈرائیونگ کرتے ہوئے فون یا ٹیکسٹ میسیج نہ کرنا، سونے سے قبل تمام ڈیوائسز آف کرنا یا انہیں ایک جگہ جمع کرنا۔ بچے اپنے بڑوں کے کاموں کی پیروی کرتے ہیں اور جب آپ ان کی توقعات کے مطابق اچھی ڈیجیٹل عادات کا خود مظاہرہ کریں گے تو وہ خود بھی یہی عمل کریں گے۔

گیجٹس کے استعمال پر مکالمہ

ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے اپنی فیملی کی رہنمائی کرنے کے لئے منصوبہ بنائیں اور کوشش کریں کہ وہ آپ کی بات میںدلچسپی لیں اور آپ جو کہنا چاہتے ہیںوہ سمجھ جائیں۔ اس بارے میںآن لائن وسائل اور ایپس بھی دستیاب ہیں تاکہ آپ آن لائن رویّے کے بارے میںکھل کر مکالمہ کرسکیں، اس طرحمقررہ یا محدود وقت میں ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

اس کے بعد آپ اپنے گھر میں ایک یاد دہانی کے لیے چٹ وغیرہ لگادیں تاکہ سب اپنے مقررہ وقت تک یا تفویض کردہ وقت میں گیجٹس کااستعمال کریں ۔ یہ ضروری ہے کہ گھر کے تمام افراد ڈیوائسز اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارے میںگفتگو کریں۔ اس کے فوائد اورنقصان سے ایک دوسرے کو آگاہ کریں تاکہ وہ ذمہ داری سے ٹیکنالوجی کو اپنے بہتر مستقبل اور تعلیم میں عمدہ کارکردگی کے لیے استعمال کریں ۔