کورونا وبا، شراب کا بڑھتا ہوا غلط استعمال ایڈکشن سروس کو تباہ کرسکتا ہے، وارننگ

September 17, 2020

لندن (پی اے) شراب کا بڑھتا ہوا غلط استعمال ایڈکشن سروس کو تباہ کرسکتا ہے۔ رائل کالج آف سائیکٹر کٹس نے وارننگ دی ہے کہ ایڈکشن سروسز انگلینڈ میں ایسے لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے میں مشکل کا شکار ہوسکتی ہیں جو شراب کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ اعداد و شمار سے ثابت ہوا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد سارے بالغ افراد شراب زیادہ پی رہے ہیں۔ کالج نے اندازہ لگایا ہے کہ فروری میں 14اعشاریہ8ملین کے مقابلے میں جون میں8اعشاریہ4ملین افراد زائد خطرے والی سطح پر شراب پی رہے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ ایڈکشن سروسز کے لیے گہری کٹوتیوں کا مطلب ہے کہ مریض جان بچانے کی کیئر سے محروم ہوجائیں گے۔ خطرناک شراب نوشی میں اضافہ ایسے وقت ہوا ہے جب افیون آمیز دوا کے عادی مزید لوگ ایڈکشن سروسز سے مدد طلب کررہے ہیں۔ یہ بات کالج نے نیشنل ڈرگ ٹریٹمنٹ سسٹم کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتائی ہے۔ جس کے مطابق اپریل میں پچھلے سال اسی ماہ میں2947کیسوں کے مقابلے میں20فیصد زیادہ یعنی3459نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ گائیڈ لائنز میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ہفتے میں شراب کے14یونٹس سے زیادہ نہ پیئں جو وائن کے چھ بڑے گلاس یا بیئر کے6 نپٹس کے برابر ہیں۔ بہت زیادہ شراب نوشی جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے یا دل کے امراض اور فالج جیسی حالت کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ شراب کے استعمال میں بدنظمی کے حامل افراد کے کووڈ19میں مبتلا ہونے سے سنگین پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں۔ کالج حکومت پر زور دے رہا ہے کہ وہ ایڈکشن سروسز میں مزید ملینز کی سرمایہ کاری کرے۔ کالج کی ایڈکشنز فیکلٹی کی سربراہ پروفیسر جولیا سنک لیئر نے کہا ہے کہ کووڈ19سے ثابت ہوا ہے کہ کم وسائل اور آلات سے آراستہ ایڈکشن سروسز کو کس طرح پیچیدہ بیماری کے حامل کمزور افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کا علاج کرنا ہے۔ ڈرگ الکوحل اینڈ مینٹل ہیلتھ چیر ٹی وی آر ود یو کی لورا نبٹ نے کہا ہے کہ سوشل آئسولیشن اور انسانی تعلق کا فقدان اس بات کے پس پردہ ایک بڑا سبب ہے کہ کچھ لوگوں کو شراب کا رخ کرنا پڑا اور یہ بات واضح ہے کہ وبا بہت سارے لوگوں کے لیے بدستور کٹھن ہے، ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر کی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم نے اس سال ایڈکشن جیسی پبلک ہیلتھ سروسز پر خرچ کرنے کے لیے3اعشاریہ2بلین پونڈ فراہم کرکے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔