جرائم پر سزا نہ ملے تو ٹی وی ڈراموں کا کيا قصور ہے، شوبز شخصیات

September 21, 2020

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)اگرجرائم پر سزا نہ ملے تو ٹی وی ڈراموں کا کيا قصور شوبزشخصيات نے شيخ رشيد کے بيان کو مسترد کرديا،انور مقصود کہتے ہیں ڈرامے ذمہ دار نہیں لیکن بہتری کی گنجائش موجود ہے۔وزير ریلوے شيخ رشيد احمد نے کہا تھا ڈرامے ايسے چل رہے ہيں اسٹورياں ايسی چل رہی ہيں تو ميں سمجھتا ہوں کہ ايسی اسٹورياں اور ايسے ڈراموں پر پابندياں لگنی چاہيے جو اقدار کو گرا کر پيش کرتے ہيں ۔وزير ريلوے شيخ رشيد کے بيان پر فنکار برادری ناراض ہوگئی ڈراموں کو جرائم ميں اضافے کی وجہ قرار دينے کا الزام مسترد کرديا ۔ معروف اديب انور مقصود نے تعليم اور شعور کی کمی کو جرائم ميں اضافے کی وجہ قرار ديا ۔انور مقصود نے کہا کہ جرائم ميں اضافے کا تعلق ڈراموں سے نہيں، اگر تعليم يافتہ لوگ ڈرامے ديکھيں تو وہ لوگ بھول جاتے ہيں کہ ڈراما کيا ہے، پھر بھی ہمارے ڈرامے کو بہتر ہونا پڑے گا وقت کو تو بدلنا ہے اب يہ ايک حد ہوگئی ہے۔نجی چینل سےسے گفتگو ميں اداکارہ حنا خواجہ بيات نے سوال اُٹھا یا کہا کہ الزام لگانے والے بتائيں قانون کا نفاذ اور مجرم کو سزا دينا کس کا کام ہے؟حنا خواجہ بيات نے کہا کہ يہ کہنا کہ ٹی وی ڈراموں کی وجہ سے جرم بڑھ رہے ہيں يا گناہ ہورہے ہیں يہ بے وقوفی کی بات ہے، آج اگر جرائم بڑھ رہے ہيں تو اس کی وجہ يہ ہے کہ قوانين بن تو جاتے ہيں مگر ان کا نفاذ نہيں ہوتا، ڈراما تو مثاليں قائم کر رہا ہے تربيت کا فقدان ہے قوانين کا نفاذ ہمارا کام نہيں ہے۔اداکار فيصل قريشی کا کہنا تھاکہ ڈرامے تو صحيح اور غلط کا فرق بتاتے ہیں، ڈراموں ميں جو دکھايا جاتا ہے وہ وہ ہوتا ہے جو ہوچکا ہوتا ہے،خدارا الزامات کا يہ سلسلہ بند کرکے وہ کام کيا جائے جو کرنا چاہيے ۔ماڈل سنيتا مارشل کا کہنا تھا تربیت کا فقدان ايسے رويوں کو جنم دے رہا ہے، صرف اس طرح کے عنوانات کے ڈراموں کو بند کرنا ميرا نہیںخيال کہ کوئی حل ہے، ميں اس پر يقين نہيں رکھتی، ايسے ڈراموں کے اوقات تبديل کرديں اور اس طرح کا مواد چلنے سے پہلے ضرور پی جی کا سائن لگائيں ۔اديب ہو يا فنکار سب کا يہی کہنا ہے قانون پرعملدرآمد سے ہی جرائم پرقابو پايا جاسکتا ہے۔