بلدیہ فیکٹری، ورثا کو جس انصاف کی توقع تھی وہ نہیں ہوا، جماعت اسلامی

September 23, 2020

بلدیہ فیکٹری، ورثا کو جس انصاف کی توقع تھی وہ نہیں ہوا، جماعت اسلامی

کراچی(اسٹاف رپورٹر،جنگ نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سانحہ بلدیہ کیس میں مجرمان کی سزا تو ٹھیک ہے لیکن یہ پورا فیصلہ ٹھیک نہیں ہے، کیونکہ اس میں بڑے ذمہ دار بچ گئے، متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں، چیف جسٹس دیگر ذمہ داروں کو بھی کٹہرے میں لائیں،ان خیالات کا اظہار حافظ نعیم الرحمٰن نے بلدیہ فیکٹری کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ ادارہ نورِ حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ان کا کہنا تھا کہ250سے زائد افراد کو سرِ عام جلایا گیا، لیکن فیصلے میں 8 سال لگ گئے، صرف چھوٹے مجرم قانون کی گرفت میں آسکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نجی کمپنی کی جانب سے دی گئی 52 کروڑ روپے کی امداد بھی متاثرین کو نہیں مل سکی۔حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سے کہتا ہوں خدارا وہ اس کیس کو خود مانیٹر کریں اور اصل ملزمان کو ان کے منتقی انجام تک پہنچائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی لوگ دیگر جماعتوں میں چلے گئے جہاں ان کو ڈرائی کلین مشین میں دھو دیا گیا۔