کوئٹہ، 3 سالہ بچے کا قتل، ملازمہ نے اعتراف کرلیا

September 28, 2020


کوئٹہ میں 3 سالہ بچے کے قتل کا گھر کی ملازمہ نے اعتراف کرلیا ، دوران تفتیش بتایا کہ بچے کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ہاتھ سے ٹیبلٹ چھینا تو وہ رونے لگا اور طیش میں گلا دب گیا۔

پولیس کی جانب سے دو ہفتے سے زائد عرصہ کے بعد تین سالہ بچے سعد شاہ کےقتل کا معمہ حل کرنے کادعوی سامنے آیا ہے، پولیس کے مطابق قتل میں نامزد گھر کی ملازمہ نے بچے کےقتل کا اعتراف کرلیا۔

پولیس کا دعوی ہے کہ 3 سالہ بچےسعد شاہ کےقتل کیس میں نامزد ملازمہ نے بچے کےقتل کااعتراف کرلیا ہےکیس میں نامزد ملازمہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں تھی۔

ملازمہ نے بیان میں بتایا کہ واقعہ کےروز میری بھانجی نذیرہ بھی ہمراہ تھی، الماری سے کپڑے اور زیوارت نکال کر شاپر میں ڈالے، اس وقت بچہ سعد شاہ کمرے میں بیڈ پر بیٹھا ٹیبلٹ سے کھیل رہا تھا۔

ملزمہ نے بچے کے ہاتھ سے ٹیبلٹ چھینا تو وہ رونے لگا، بچے کو خاموش کرانے کی بہت کوشش کی مگر وہ خاموش نہیں ہوا، بچے کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، طیش میں گلا دب گیا، اس کے بعد بچے کوواشنگ مشین میں سرف کے پانی میں ڈالا، فرار ہونے لگے تو ان کے رشتے دار اور علاقے کےکچھ لوگوں نےہمارا پیچھاکیا ، تو ہم شاپر پھینک کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملازمہ کی بھانجی نذیرہ کی تلاش کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بچے کےقتل کا واقعہ 12ستمبر کو کوئٹہ کےنواحی علاقے لہڑی گیٹ کےقریب گھرمیں پیش آیاتھا، گھر کی ملازمہ واقعہ کےبعد کوئٹہ سے آبائی علاقے لہڑی فرار ہوگئی تھی، ملازمہ کو رشتہ داروں کے ذریعہ رابطہ کرکے کوئٹہ بلوایا گیا تھا ۔

ملازمہ کو لہڑی سے کوئٹہ آتے ہوئے کولپور کےقریب حراست میں لیاگیاتھا۔