ایک سال بعد ٹیمیں بنانے والوں کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے، پی سی بی ڈائریکٹر

September 29, 2020

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ندیم خان کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر ٹیمیں نہیں بناتا انسان بناتے ہیں ۔ایک سال بعد جن لوگوں نے ٹیمیں بنائیں ہیں ان کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔ہم پراسس کو مضبوط کررہے ہیں کسی فرد واحد کو نہیں، مستقبل کے انٹرنیشنل ایونٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے وائٹ بال کرکٹ میں میچز کی تعداد بڑھائی ہے اور اب قومی ٹی ٹوئینٹی ٹورنامنٹ ڈبل لیگ کی بنیاد پر ہورہا ہے۔ کوچز کی کارکردگی پر بھی نظر رکھی جائے گی جس کے لئے ثقلین مشتاق اور گرانٹ بریڈبرن ڈریسنگ روم میں بیٹھ کر چیزوں کا جائزہ لیں گے۔ڈریسنگ روم میں بیٹھ کر بھی کوچز اور کھلاڑیوں کی کارکردگی کا تجزیہ لیں گے۔کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور سینارٹی کو دیکھ کر ڈومیسٹک میں کیٹیگریز بنائی ہیں۔گزشتہ روزنیشنل اسٹیڈیم میں ڈومیسٹک سیزن کی لانچنگ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈپارٹمنٹس کے کردار سے انکار نہیں ہے۔ڈپارٹمنٹ میں کھلاڑیوں کی تنخواہ عام آدمی والی ہی ہوتی ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ کرکٹرز کو وہ ملے جوکھلاڑیوں کا حق ہے۔یہ فخر کی بات ہے کہ پی سی بی ان حالات میں بھی سیزن کا آغاز کرنے کے قابل ہوا۔قومی ہائی پرفارمنس سینٹرکھلاڑیوں اور کوچز کی کارکردگی کو مانیٹر کرے گا۔ندیم خان کا کہناہے کہ میں نے ڈپارٹمنٹ کرکٹ کھیلی بھی ہے اور چلائی بھی، انہیں ڈپارٹمنٹ کرکٹ میں ملنے والی تنخواہوںکا بھی انداز ہے ، کھلاڑیوں کی مالی حالت پہلے سے بہتر ہے۔ ندیم خان نے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بندش پر کہا کہ ڈپارٹمنٹ کا ماضی میں جو کردار رہا ہے اس سے کسی کو انکار نہیں لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ اکثر ڈپارٹمنٹس ، جن میں ان کا اپنا ڈپارٹمنٹ بھی شامل ہے، پی سی بی کے نئے اسٹرکچر سے قبل ہی اپنی ٹیمیں بند کرچکے تھے۔ ندیم خان نے کہا کہ انہیں ڈپارٹمنٹ میں کرکٹرز کو ملنے والی تنخواہوں کا اندازہ ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹرز کو اب پہلے سے زیادہ بہتر مالی مراعات مل رہی ہیں۔ ڈومیسٹک سیزن پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس نے کہا کہ سیزن کے دوران سخت مقابلہ ہوگا۔