افغانستان میں داعش کے حملے، سکھوں اور ہندوؤں نے ملک چھوڑنا شروع کردیا

September 29, 2020

افغانستان میں داعش کے بڑھتے خطرات اور حملوں کے باعث افغان سرزمین پر بسے ڈھائی لاکھ سکھ اور ہندوؤں کی تعداد 700سے بھی کم رہ گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان میں اقلیتوں پر داعش کے حملوں کی وجہ سے افغانستان میں رہنے والے سکھ اور ہندوؤں نے ملک چھوڑ کر جانا شروع کر دیا ہے۔

اقلیتوں کے مطابق حکومت کی طرف سے مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر ملک میں رہنا ممکن نہیں رہا، افغانستان میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران داعش کی جانب سے سکھ کمیونٹی کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں متعدد سکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

رواں سال مارچ میں کابل میں سکھ گردوارے پر داعش کے حملے کے بعد سے سیکڑوں ہندو اور سکھ افراد خصوصی ویزوں پر بھارت جا چکے ہیں۔