جنوری کے بعد قوم کو حکومت سے نجات مل جائے گی،جاوید لطیف

September 30, 2020


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے مارننگ شو’’ جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ جنوری کے بعد قوم کو موجودہ حکومت سے نجات مل جائے گی ،تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت جب کراچی میں کچھ کرنا چاہتی ہے تو صوبائی حکومت 18ویں ترمیم کا سہارالے کر روک دیتی ہے ،سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندوکونسل رمیش کمار کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سے تعاون کرتے ہوئے احتجاج کو پرامن رکھا، رہنما نون لیگ جاوید لطیف نے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری کا پہلے سے معلوم تھا اے پی سی کے بعد گرفتاریوں میں تیزی لانے کی حکومتی حکمت عملی سمجھتے ہیں ۔ اپنی ذات کیلئے سڑکوں پر عوام کو نہیں لائیں گے بلکہ عوام خود احتجاج کیلئے تیارہیں ، ہم ان کی رہنمائی کریں گے ۔نوازشریف جس کوذمے داری دیں گے وہ آگے بڑھ کر تحریک کی رہنمائی کرے گا ۔جنوری کے بعد قوم کو موجودہ حکومت سے نجات مل جائے گی ۔ رہنما تحریک انصاف حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت جب کراچی میں کچھ کرنا چاہتی ہے تو صوبائی حکومت 18ویں ترمیم کا سہارالے کر روک دیتی ہے ۔گرین لائن،منگھو پیرروڈ، گرین لائن فلائی اوور سمیت بہت کچھ وفاق نے ہی کیا ہے لیکن وفاق کے تمام بڑے پروجیکٹس پر سندھ حکومت نے پابندی لگادی ہے ۔کراچی میں پانی، صفائی اورسڑکوں کی تعمیرسمیت کئی پراجیکٹ مکمل کرنے ہیں۔ اٹھارویں ترمیم کے تحت وفاقی حکومت صوبے کو پیسے دیتی ہے لیکن سندھ میں کام نہیں کیا جارہا ۔بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے کی جدوجہدجاری رہے گی شہر کی قسمت پی ٹی آئی ہی تبدیل کرے گی ۔ جاسوسی کرنے سے انکارپر بھارت میں گیارہ پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا ۔ہندوبرادری مجرمانہ واقعے کیخلاف عالمی عدالت انصاف تک جائے گی ۔سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندوکونسل رمیش کمار کا کہنا تھا کہ دس اگست کاواقعہ حکام کے نوٹس میں لائے جس کے بعد فارن ایمبیسی ،فارن آفس اور ہائی کمیشن متحرک ہوگئے لیکن بھارت کی جانب سے ایک ماہ تک کوئی جواب نہیں آیا ،مسلسل رابطوں کے باوجود بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا جس کے بعد احتجاج کا فیصلہ کیا،ہم نے انڈین ہائی کمیشن کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تاکہ بین الاقوامی برادری کو معلوم ہوکہ ہندوبرادری کے ساتھ بھارت میں کیا ظلم رواں رکھا گیا ہے ۔انتظامیہ سے تعاون کرتے ہوئے ہم نے احتجاج کو پرامن رکھا ۔ہمارامطالبہ ہے کہ ایمبیسی کو معاملات کی تحقیقات کی اجازت دی جائے ،پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم کی جائے اورابھی تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے ۔ہندوازم پرامن رہنے کی تلقین کرتا ہے یہ ہندومذہب کی تعلیم نہیں جس پر بھارت گامزن ہے ۔ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی ۔بین الاقوامی عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کیلئے تیاری کرچکے ہیں،سپریم کورٹ سے بھی رابطہ کیاہے ۔حکومت سے بھی گزارش ہے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرے یہ معاملہ بغیرحل ہوئے ختم نہیں ہونا چاہئے ۔سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ شہبازشریف اور آصف زرداری کے مقدمات کاسیاسی پس منظر بھی موجود ہے ۔اپوزیشن حکومت کیخلاف ان کیسز کا استعمال کرے گی جبکہ حکومت کا خیال ہے کہ ان مقدمات سے اپوزیشن کو قابو کیا جاسکتا ہے۔ اپوزیشن کو کبھی گرفتاریوں کا نقصان نہیں ہوتا ۔مستقل میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ سکتا ہے ۔شہبازشریف کا طرز سیاست مریم نوازاور نوازشریف سے مختلف ہے۔ شہبازشریف مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں لیکن ان کا نون لیگ سے الگ نئی جماعت بنانے کاکوئی امکان نہیں یہ بات درست ہے کہ شہبازشریف کی طرح ان کی جماعت کے کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ اداروں سے ٹکراوٴ پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے ۔پشاور میں صفائی کی بگڑتی صوئی صورتحال سے شہری پریشان ہیں۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخواکامران بنگش نے کہا کہ WSSCکی مثالی کارکردگی ہے ۔صفائی کے انتظامات کے حوالے سے پشاوربہت بہتر ہے ۔کچرا گھروں سے اٹھانے کا مکمل نظام ہے ۔کے پی کی تعریف این سی اوسی نے بھی کی ہے ۔دوشفٹوں میں کام ہورہا ہے ،صفائی مہم بھی چلائی جارہی ہیں۔صفائی کمپنیوں کا بورڈ ہے ہماری حکومت انہیں فنڈز فراہم کرتی ہے ،صفائی کے نظام میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے ۔