قومی اسمبلی: اپوزیشن کا احتجاج ،وزیر اعظم عمران خان تقریر کیے بغیر ایوان سے چلے گئے

October 16, 2020

قومی اسمبلی کا جمعہ کی شام کو بلایا گیا ہنگامی اجلاس اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، وزیراعظم عمران خان ایوان میں آئے مگر اپوزیشن کے احتجاج کے باعث تقریر نہ کر پائے اور ایوان سے واپس چلے گئے۔

ایک جانب اپوزیشن کا گوجرنوالہ جلسہ دوسری طرف حکومت نے قومی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بھی جمعہ کی شام کو ہی بلا لیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی یہ حکمت عملی جلسے سے توجہ ہٹانے کے لیے تھی، مگر کامیاب نہ ہو سکی۔ عمران خان اجلاس شروع ہوتے ہی ایوان میں پہنچ گئے اور ان کے مجوزہ خطاب کی بھر پور تیاری تھی مگر اپوزیشن نے بینرز اٹھاکر نعرے بازی شروع کردی۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایوان کی کارروائی چلانے کے لیے بار بار ہاؤس ان آرڈر پکارتے رہے مگر اپوزیشن نے ایک نہ سنی، نشانہ تھے وزیراعظم، وزراء نے ان کے گرد حفاظتی حصار بنائے رکھا۔

اپوزیشن کی مسلسل ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر کو ایوان کی کارروائی 20 منٹ کے لیے معطل کرنا پڑی، اسی دوران وزیراعظم عمران خان بغیر تقریر کیے ایوان سے چلے گئے۔

اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سید نوید قمر نےکہا کہ آج پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ تھا اور اجلاس رکھ دیا گیا اپوزیشن کے بغیر پارلیمنٹ نہیں ہوتی۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ کون سی جمہوریت ہے، اگر اپوزیشن کی دو تین تقاریر ہو جاتیں تو کیا ہوجاتا، ہاؤس اگر بغیر ڈیبیٹ اور ون سائیڈ چلے گا تو یہاں بیٹھنے کا کیا فائدہ ہے۔

اس کے بعد نوید قمر کی کال پر اپوزیشن واک آؤٹ کرگئی اور قادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی بھی کردی جو گنتی پر پورا نکلا، اپوزیشن واپس آئی اور پھر شور شرابا شروع کر دیا۔

اسی دوران مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل پیش کیا، جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔