حسن علی کا ری ہیب مکمل، ٹیم میں واپسی کیلئے پر امید

October 17, 2020

فاسٹ بولر حسن علی ری ہیب مکمل کرنے کے بعد دوبارہ ایکشن میں واپس آنے کے لیے تیار ہیں ۔

حسن علی کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولنگ میں سخت مقابلے کے باوجود ٹیم میں محنت کر کے واپس آئیں گےا ور ماضی والی جگہ حاصل کریں گے ،انہوں نے کہا کہ ان کے جشن منانے کے انداز میں کوئی فرق نہیں آئے گا ، اسے مضبوط بنانے کے لیے محنت کی ہے۔

‏فاسٹ بولر حسن علی گزشتہ برس انگلینڈ میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جانب سے آخری انٹر نیشنل میچ کھیلے ، اس کے بعد وہ پہلے کمر کی تکلیف اور پھر پسلیوں کے فریکچر کا شکار ہو ئے ۔

پی ایس ایل میں واپسی ہوئی تو پھر کمر کی تکلیف کا شکار ہو گئے ، کمر کی تکلیف سے نجات کے لیے پی سی بی نے حسن علی کے ری ہیب پروگرام کا انتظام کیا ۔

‏فاسٹ بولر حسن علی نے بتایا ہے کہ ان کا ری یب مکمل ہو گیا ہے اور اب ان کا فوکس ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر میچ فٹنس حاصل کرنا ہے۔

‏حسن علی نے کہا کہ میں انٹر نیشنل کرکٹ سے 15 ماہ سے دور ہوں ، یہ ایک مشکل وقت تھا ، مجھے ری ہیب بھی کرنا تھا ، اسی دوران کورونا وائرس آ گیا ، چار ماہ گھر میں رہا ، کبھی کبھار مایوس بھی ہو جاتا تھا لیکن میں نے محنت جاری رکھی اور مائنڈ میں یہی تھا کہ میں نے مکمل فٹنس حاصل کرنا ہے اور ٹیم میں واپس آنا ہے ۔

ری ہیب کے دوران کوئی مجھے سرجری کا بتاتا تھا تو کوئی مجھے کہتا کہ سرجری کے بغیر ٹھیک ہو جاؤں گا ، سرجری کا سن کر ڈر جاتا تھا لیکن میں نے محنت کی ہے اور اب فٹ ہوں ۔

‏حسن علی نے کہا کہ میرا فوکس ڈومیسٹک کرکٹ پر ہے ، ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر میچ فٹنس حاصل کرنا ہے ، مجھے اندازہ ہے کہ ٹیم میں واپسی کے لیئے فٹنس کے ساتھ ساتھ کارکردگی بھی دکھانا ہے ۔

‏حسن علی کا خوشی منانے کا انداز پوری دنیا میں مشہور ہے، حسن علی کا ٹریڈ مارک انداز تبدیل نہیں ہو گا ، وہ کہتے ہیں کہ فٹنس کا سیلی بریشن کے انداز سے کوئی تعلق نہیں، زمبابوے میں ایک مرتبہ گردن میں بل پڑا تھا لیکن اس کی وجہ گردن میں پہلے سے تکلیف تھی ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سیلی بریشن کے انداز کو مزید مضبوط بنانے کے لیئے محنت کی ہے ، یہ انداز میرے اور ٹیم میں جوش پیدا کرتا ہے اور اوپر اٹھاتا ہے۔

‏ فاسٹ بولر حسن علی کو فاسٹ بولنگ کے شعبے میں بڑھتے ہو ئے مقابلے کا اندازہ ہے ، حسن علی نے کہا کہ واپسی کے لیے مشکل ہو گی لیکن میں نے ماضی میں پرفارمنسز دی ہوئی ہیں ، میں ٹیم میں جگہ بنا سکتا ہوں ، جونئیرز کا سنیئِرز کے ساتھ مقابلہ اچھی بات ہے ، مجھے جب بھی موقع ملے گا میں اس سے فائدہ اٹھاوں گا اور ٹیم میں اپنی جگہ پر واپس آؤں گا۔

‏حسن علی نوجوان بولروں کے معترف ہیں کہتے ہیں شاہین آفریدی جس انداز سے آگےبڑھ رہے ہیں اور ٹیم کو اپنے ساتھ لیکر چل رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہے ، موسی خان اچھا بولر ہے، دوبارہ واپس آ سکتا ہے جبکہ حارث روف اور نسیم شاہ نے بھی متاثر کیا ہے ، نوجوان نسیم شاہ بہت تیز بولنگ کر رہے ہیں ۔ انہیں بولنگ کرتا دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔

‏حسن علی بتایا کہ ہائی پرفارمنس سینٹر میں پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کی موجودگی کا فائدہ ہوا ، لیجنڈ فاسٹ بولر نے مجھے بولنگ کے گر بتائے ، تیکنیکس بتائیں اور اس کے ساتھ میرا حوصلہ بھی بڑھایا کہ انجریز بولرز کو ہوتی رہتی ہیں ، ہمت نہیں ہارنا ، محنت جاری رکھنا ہے خود کو مضبوط بنانا ہے اور فٹنس پر توجہ دینا ہے ، نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے بولنگ کوچ محمد زاہد نے بھی نے ری ہیب کے دوران بولنگ سیشنز میں مدد کی۔

‏ حسن علی نے خیال رکھنے پر پی سی بی کا شکریہ ادا کیا ، انہوں نے کہا کہ جب مجھے کنٹریکٹ میں شامل نہیں کیا گیا تھا تو میں پریشان ہو گیاتھا لیکن ری ہیب کے دوران میرا خیال رکھا گیا اور تمام اخراجات اٹھائے اور نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں میرے مکمل ری ہیب کے انتظامات کیئے گئے ۔